نئی دہلی، 6/ دسمبر 2021 ۔ ملک میں کووڈ کے بعد سرمایہ کاری کی صورت حال کو بہتر بنانے کے تناظر میں خزانہ و کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے 15 نومبر 2021 کو ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے خزانہ / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنروں کے ساتھ مشاورت کی تھی۔ یہ بات خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت سرکار نے سرمایہ جاتی اخراجات میں اضافہ کرنے اور بنیادی ڈھانچہ و سرمایہ کاری پر مبنی نمو کو تحریک دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں، جس کا نتیجہ روزگار کے مواقع، بازار اور مٹیریل تک رسائی، معیار زندگی کو بہتر بنانے اور کمزور طبقات کو بااختیار بنانے کی صورت میں برآمد ہوگا۔ تبادلہ خیال کے دوران اس بات پر بھی گفت و شنید ہوئی کہ ریاستوں میں ایسے اسیٹ بیس ہیں جنھیں مونیٹائز کیا جاسکتا ہے۔ جس سے نئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور سماجی شعبے کی دیگر ترجیحات کے لئے سرمایہ کی دستیابی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
مزید تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بھی کچھ امور اٹھائے، جن میں ماحولیات / فاریسٹ کلیئرنسیز سے متعلق معیاری آپریٹنگ پروسیجر اور ریاستوں کے اختیارات میں اضافہ، یکساں ساحلی زون انضباطی فریم ورک، پی پی پی ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے تنازعات کے تصفیے کے میکانزم کو مضبوط کرنا، ریاستوں میں بینکنگ سہولیات کی رسائی اور کریڈٹ – ڈیپوزٹ تناسب کے درمیان موجود خلا کو دور کرنے کے لئے بینکنگ بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا، بھارت کے شمال مشرقی خطے میں ریاستوں سے متعلق مخصوص تجارتی پالیسی کی ضرورت اور ملک بھر میں زراعت سے متعلق مخصوص بنیادی ڈھانچے کا فروغ شامل ہیں۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ ’بغیر کسی روک ٹوک کے کریڈٹ فلو اور معاشی ترقی کے لئے ہم آہنگی پیدا کرنا‘ کے موضوع پر ایک دوروزہ کانفرنس کا انعقاد 17 اور 18 نومبر 2021 کو کیا گیا تھا، جس میں متعدد صنعتوں، بینکوں اور مالیاتی اداروں نے شرکت کی تھی۔ کانفرنس کے دوران مختلف شعبوں میں کریڈٹ کے فلو اور معیشت کے پروڈکٹیو شعبوں میں لینڈنگ کو بڑھاوا دینے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔