وزیرداخلہ نے ایک ماہ کے اندر ایس آئی ٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو لوک سبھا میں ایک بیان میں ناگالینڈ میں گاؤں کے لوگوں کی موت پر کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی کو ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ناگالینڈ میں ہونے والے اس ناخوشگوار واقعہ پر غمزدہ ہے اور سوگوار خاندان کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔
لوک سبھا میں اپنے بیان میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ناگالینڈ میں اس واقعہ کے بعد حالات اب قابو میں ہیں۔ ایوان کو پورے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج کو اوٹنگ اور سوم میں شدت پسندوں کی نقل و حرکت کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی۔ اس بنیاد پر 21 کمانڈوز نے مشتبہ علاقے کی گھیرا بندی کرلی۔ اسی دوران ایک گاڑی وہاں پہنچی جسے رکنے کا حکم دیا گیا لیکن اس نے بھاگنے کی کوشش کی۔ گاڑی میں شدت پسندوں کی موجودگی کے شبہ میں فائرنگ کی گئی۔
شاہ نے مزید کہا کہ گاڑی میں سوار 8 افراد میں سے 6 کی موت ہو گئی۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ غلط شناخت کا معاملہ ہے۔ زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کو فوج نے قریبی صحت مرکز پہنچایا۔ اطلاع ملتے ہی مقامی دیہاتیوں نے فوجی یونٹ کو گھیرے میں لے لیا، دو گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور ان پر حملہ کیا۔ اس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز میں سے ایک جوان شہید اور کئی دوسرے جوانوں زخمی ہو گئے۔ سیکورٹی فورسز کو اپنے دفاع میں بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے گولی چلانی پڑی۔ اس میں 7 شہری جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد مقامی انتظامیہ اور پولیس نے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی۔شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کشیدگی کے باوجود موجودہ صورتحال قابو میں ہے۔ 5 دسمبر کو ناگالینڈ کی پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) اور پولیس کمشنر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اس کی جانچ ریاستی پولیس کی کرائم برانچ کے مقامی تھانے کو سونپی گئی ہے۔شاہ نے کہا کہ فوج نے اس واقعے کے حوالے سے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی ہے اور اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے ایسے ناخوشگوار واقعہ کی وجوہات کے بارے میں اعلیٰ سطح پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ باغیوں کے خلاف کارروائی میں ہر ایجنسی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اتوار کو صورتحال پر نظر رکھی گئی۔ وزارت داخلہ نے شمال مشرق کے ایڈیشنل سکریٹری انچارج کو فوری طور پر کوہیما بھیجا جہاں انہوں نے آج چیف سکریٹری، دیگر سینئر افسران اور نیم فوجی دستوں کے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ضروری فیصلے بھی کئے جا رہے ہیں۔ واقعہ کی منصفانہ تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس کی رپورٹ ایک ماہ کے اندر پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔