بیجنگ ،9 دسمبر
کم از کم 127 صحافی اس وقت چین میں ’حساس‘ موضوعات پر رپورٹنگ کرنے پر حراست میں ہیں، رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے کہا کہ یہ ملک دنیا میں صحافیوں کو اغوا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ان صحافیوں کو ایسے مواد کی رپورٹنگ اور شائع کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے جسے حکمران چینی کمیونسٹ پارٹی نے’ حساس ‘‘قرار دیا ہے۔ جیسا کہ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے بتایا، ان صحافیوں میں پیشہ ور اور غیر پیشہ ور میڈیا ورکرز بھی شامل ہیں۔ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ حکومت کی جانب سے اس وقت کم از کم 127 صحافی (پیشہ ور اور غیر پیشہ ور)کو حراست میں لیا گیا ہے، جس میں حکومت کی جانب سے معلومات کے حق کے خلاف جبر کی مہم کی حد کو ظاہر کیا گیا ہے۔
واچ ڈاگ نے رپورٹ میں مزید کہا کہ "کسی "حساس" موضوع کی چھان بین کرنے یا سنسر شدہ معلومات کو شائع کرنے کے سادہ عمل کے نتیجے میں کئی سال تک غیر محفوظ جیلوں میں نظربند رہنا پڑ سکتا ہے، جہاں ناروا سلوک موت کا باعث بن سکتا ہے۔ آر ایس ایف کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کس طرح صحافیوں کو چینی صدر شی جن پنگ کا منہ بولتا ثبوت بننے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔