اتر پردیش، کانپور میں ایک تقریب میں مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود اسمرتی ایرانی نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں میں بینک ڈوبتے تھے تو عوام کی جمع پونجی بھی ڈوب جاتی تھی۔ حکومتوں نے کبھی اس جانب توجہ نہیں دی۔ اسی پریشانی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایسی پالیسی بنائی کہ اگر بینک ڈوب جائے تو عوام کا پیسہ نہیں ڈوبنا چاہیے اور اسی پالیسی کے تحت اب بینک ڈوبنے کے بعد بھی لوگوں کو اپنا پیسہ مل رہا ہے۔ کانپور میں آج 672 لوگوں کو 6 کروڑ 16 لاکھ روپے سے زیادہ کے چیک تقسیم کیے گئے جن کی رقم ڈوب گئی تھی۔
چندر شیکھر آزاد زرعی یونیورسٹی میں واقع کیلاش آڈیٹوریم میں منعقد ایک پروگرام میں انہوں نے کہا کہ آج ملک کی سات ریاستوں میں 18 مقامات پر یہ پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بینک کا کلرک غریب صارف سے بات کرنا پسند نہیں کرتا تھا لیکن آج خود بینک کے اہلکار ایسے پروگرام میں آگے آرہے ہیں۔ یہ سب وزیر اعظم نریندر مودی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ان کے مطابق وزیر اعظم مودی واضح طور پر کہتے ہیں کہ جمہوریت میں عوام ہی بادشاہ ہوتے ہیں اور ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانپور میں کوآپریٹو بینک کے ڈوبنے سے 672 لوگوں کے خواب چکنا چور ہو گئے تھے، آج ان کی رقم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی ہے۔