شمالی کوریا میں عوام پر 11 دن کے لیے ہنسنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ یہ پابندی شمالی کوریا کے سابق سپریم لیڈر کِم جونگ ال کی 10ویں برسی پر لگائی گئی ہے۔11 روزہ سوگ میں ہنسی کے ساتھ ساتھ شراب نوشی پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔یاد رہے کہ شمالی کوریا کے سابق رہنما کِم جونگ ال 2011 میں 69 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے تھے، ان کی 17 سالہ حکمرانی کو شمالی کوریا کی تاریخ کا تاریک ترین دور سمجھا جاتا ہے۔
شمالی کوریا کے سرحدی شہر سینوئجو کے ایک شہری نے ریڈیو فری ایشیا کو اس حوالے سے بتایا کہ اب آنجہانی سابق لیڈر کے بیٹے کے عہد میں شمالی کوریائی عوام پر 11 روز کے لیے حکومت نے ہنسنے، شراب نوشی، روزانہ کی گھریلو شاپنگ (گروسری) کرنے یا پھر کسی بھی قسم کی تفریح پر مبنی سرگرمیوں میں شرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس نے مزید بتایا کہ ماضی میں ان پابندیوں پر عملدرآمد نہ کرنے والے کافی لوگ پکڑے جاچکے ہیں اور انھیں حکومت نے نظریاتی مجرم قرار دیا تھا اور پھر وہ اس کے بعد کبھی بھی نظر نہ آئے۔ اس نے کہا کہ پابندی اس حد تک سخت ہے کہ اس دوران مرنے والے کی آخری رسومات اور سالگرہ کی تقریب منعقد کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔