نئی دہلی، 25 دسمبر 2021:
نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اچھی حکمرانی کے بارے میں زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے لیے انتظامیہ کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے اچھی حکمرانی کو ’اچھی مقننہ‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوالات کے وقفے، مختصر مدتی تبادلہ خیالات، مباحثے اور بل، وغیرہ جیسے مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے منتخب شدہ نمائندگان پالیسیوں کے نفاذ، مختلف فلاحی اور ترقیاتی پروجیکٹوں کی عمل آوری کے بارے میں حکومت سے سوال کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے، جناب نائیڈو نے کہا کہ ایسے قانون سازوں کی ضرورت ہے جو عوام کے دلوں میں ان کے تئیں بھروسے کو مستحکم کرنے کے لیے بہترین کوشش کرتے ہیں۔
جناب نائیڈو نے مسلسل رکاؤٹوں اور جبراً التوا کے باعث مقننہ کی نگرانی اور جواب دہی کی توقعات کے برخلاف ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ غیر فعال مقننہ کمزورحکمرانی کا باعث ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس صورت میں اگزیکیوٹیو کے درمیان پوچھ گچھ کا کوئی خوف نہیں ہوگا۔‘‘
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حال ہی میں مکمل ہوئے سرمائی اجلاس کے دوران راجیہ سبھا نے رکاؤٹوں کے باعث مجموعی سوالات کے وقفے کا 61 فیصد حصہ ضائع کر دیا۔اس سے ایوان کے ذریعہ اہم نگرانی کے کام سے سنگین طور پر علیحدگی کا اظہار ہوتا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ’’ اگر پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے مردو خواتین اراکین اپنے فرائض صحیح طریقے سے انجام نہیں دیتے ، تو ان کے پاس مختلف سطحوں پر اگزیکیوٹیو سے سوال کرنے کا اخلاقی حق نہیں رہے گا‘‘۔
نائب صدر جمہوریہ نے سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کو ان کی پیدائش کی 97ویں سالگرہ کے موقع پر، جسے ’اچھی حکمرانی کے دن‘ کے طور پر بھی منایا جاتا ہے، چنئی میں خراج عقیدت پیش کیا۔ چنئی میں واقع راج بھون سے جاری کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں جناب نائیڈو نے کہا کہ اٹل جی قدآور رہنماؤں اور بھارت کے سیاسی فلک پر درخشاں ستاروں میں سے ایک ہیں۔
جناب نائیڈو نے یاد کیا کہ کیسے اٹل جی عوام کو ترقیاتی ایجنڈے میں مرکزی حیثیت دینے میں یقین رکھتے تھے ، اسکے علاوہ انہوں نے یہ بھی دکھایا کہ عوام پر مرتکز طریقہ کارمیں اچھی حکمرانی کے ذریعہ جمہوریت کو کیسے مضبوط کیا جا سکتا ہے۔