دونوں ملک تعطل کے شکار،پاکستان کے ممتاز صحافی روف کلسارا کا انکشاف
پاکستان نے ممتاز صحافی روف کلسارا نے پاکستان اور چین کے بیچ چل رہے76 ملین ڈالر کے معاوضہ کے تنازعہ کو جاگر کیا ہے۔ اپنے ولاگ میں روف کلسارا نے بتایا کہ جولائی 2021 میں داسو ہائیڈرو پروجیکٹ میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں 10 چینی انجینئر ہلا ک ہوئے تھے۔ حالانکہ اس حملہ میں 4 پاکستانی بھی ہلاک ہوئے تھے۔
اپنے انجینئروں کی ہلاکتوں کے لیےچین اب پاکستان سے 76 ملین ڈالر کا معاوضہ مانگ رہا ہے۔ معاوضہ کی اتنی بڑی رقم کو لے کرچین اور پاکستانی حکومتوں کےدرمیان الزامات اورجوابی الزامات کاسلسلہ جاری ہے۔انہوں نےولاگ میں بتایا کہ چینی کمپنی میسرز سی جی سی سی پاکستان کے اس پاور پروجیکٹ کی تعمیر کا کام انجام دےرہی ہے۔
چینی کمپنی نے واپڈا پاکستان سے اپنے انجینئروں کی ہلاکت کو لیکر پاکستان حکومت سے 76 ملین ڈالرکا معاوضہ مانگا ہے جس کو لیکر پاکستان اور چین کےدرمیان ایک تعطل پیدا ہوگیا ہے۔ دراصل پاکستان حکام نے پہلے کہا تھا کہ10 چینی انجینئروں کی موت کسی دہشت گردانہ حملے میں نہیں ہوئی تھی بلکہ یہ ایک حادثہ تھا جو موقع پر موجود گیس سلنڈر پھٹنے سے ہوئی تھی۔ اس کے بعد چینی کمپنی نے پروجیکٹ پر کام کرنا بند کردیا۔ بعد میں واپڈا نے معاملے کی تحقیقات کے دوران پایا کہ یہ دہشت گردانہ حملہ ہی تھا۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملہ میں اسے جانی نقصان سمیت بھاری تجارتی نقصان ہوا ہے جس کی بھرپائی کے لیےچین نے پاکستان سے 76 ملین کا معاوضہ مانگا ہے۔
پاکستانی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حملہ کے بعد چینی کمپنی کے ذریعہ اس پروجیکٹ پر 103 دن تک کام بند کردیا تھا جس کے چلتے اسے بھی روزانہ اندازاً 50 کروڑ کا نقصان ہورہا ہے اور اس کی بھرپائی کون کرے گا۔ اسی مدعے پر حکومت اور پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات میں خلا پیدا ہورہی ہے۔
دونوں ملک اس مدعے کو حل کرنے کے لیے کئی مرتبہ اعلی سطحی میٹنگ کرچکے ہیں لیکن مدعے کا حل نہیں نکل پارہا ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں نیا تعطل پیدا ہوگیا ہے۔ اس مدعے پر دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات بڑھتے جارہے ہیں۔