پرفیوم تاجر پیوش جین کو پیر کو میٹروپولیٹن کورٹ نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔کانپور اور قنوج میں پیوش جین کے گھروں سے اب تک 284 کروڑ روپے کی نقدی ملی چکی ہے۔ نوٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے
اب تک 31 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری منظر عام پر آچکی ہے۔ پیوش جین نے ایس بی آئی حکام سے کہاٹیکس چوری کی رقم ان کے بینک اکاؤنٹ سے نکال کر جمع کر دی جائے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف جی ایس ٹی انٹیلی جنس (ڈی جی جی آئی) اور محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیم نے اتوار کی رات پرفیوم تاجر پیوش جین کو گرفتار کیا۔ تاہم، انہیں جمعہ کو حراست میں لے لیا گیا اور کانپور کے سروودیہ نگر میں واقع جی ایس ٹی دفتر میں رکھا گیا۔ انہیں رات بھر کانپور کے کاکادیو پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا اور پیر کو ان کا میڈیکل کروایا گیا اوراس بعد میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ پہلے یہ امکان تھا کہ ڈی جی جی آئی پیوش جین سے پوچھ گچھ کے لیے ریمانڈ کی اپیل کریں گے، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ عدالت نے اسے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
پیر کو جی ایس ٹی انٹیلی جنس ٹیم نے بتایا کہ کانپور اور قنوج میں پرفیوم تاجر پیوش جین کی رہائش پر چھاپے مارے گئے۔ اس کارروائی میں تقریباً 284 کروڑ روپے کی نقدی، زیورات وغیرہ برآمد ہونے کے بعد اسے اتوار کی رات گرفتار کیا گیا۔ قنوج میں پیوش کے گھر میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔
عدالت میں پیوش جین کی نمائندگی کرنے والے وکیل راکیش تیواری نے بتایا کہ پیوش جین کو ریمانڈ پر نہیں لیا گیا اور نہ ہی ٹیم انہیں گجرات لے جائے گی۔ یہیں انہیں جیل بھیجا گیا ہے اور اب تک 31 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا معاملہ سامنے آیا ہے، جسے پیوش جین جمع کرانے کو تیار ہیں۔ پیوش جین نے ایس بی آئی حکام کو تحریری طور پر کہا ہے کہ ٹیکس چوری کی رقم میرے اکاؤنٹ سے نکال کر جمع کروائی جائے۔ تاہم نوٹوں کی گنتی جاری ہے۔