اردو شاعری میں مرزا غالب کا مقام منفرد ہے۔۔ڈاکٹر گورو کمار
بھاگلپور (قمر امان) مرزا غالب کے یوم پیدائش پرایک اھم نششت اردو نواز، صنعت کار، حافظ ولی احمد خان احمد آباد کی صدارت میں ہوئ لا اینڈ آرڈر بھاگل پور کے ڈی ایس پی ڈاکٹر گورو کمار نے کہا کہ اردو اس ملک کی زبان ہے۔ یہ یہیں پلی بڑھی اور پروان چڑھی۔اس زبان نے مرزا غالب جیسے شاعر دیے۔جسکی شاعری نے عالم گیر پیمانے پر اردو کے وقار کو بلند کیا۔مرزا غالب بہادر شاہ کے زمانے کے شاعر تھے۔اس وقت فارسی زبان کا دور تھا اور وہ اصل میں فارسی میں ہی شاعری کرتے تھے۔اس لیے ان کی اردو شاعری میں فارسی کا عکس نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہی کے دن مرزا غالب 1797 میں آگرہ میں پیدا ہوئے ۔ان کی زندگی بڑی ہی جہاد میں گزری ۔اس کے باوجود بھی انہوں نے شاعری کا وہ نمونہ پیش کیے جو دنیا کے لیے مثل بن گیے۔میں ایس شخصیت کی قدر کرتا ہوں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ اردو نواز ، سماجی کارکن ولی أحمد خان نے۔ کہا کہ مرزا غالب کی شاعری ضرب الامثال ہے۔اردو میں اسے پڑھے بغیر ادب مکمل نہیں ہو سکتا۔ھیومن رائٹس پروٹیکشن بورڈ کے چیئرمین ،انجمن ترقی اردو بھاگل پور کے سکریٹری، تلکا مانجھی بھاگل پور یونیورسٹی کے سینیٹ ممبر، نصرت ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری مولانا زاہد حلیمی نے کہا کہ غالب پر سبھی کو فخر ہے کہ ہمیں اردو میں اتنا بڑا شاعر ملا۔انجمن ترقی اردو بھاگل پور کے صدر ڈاکٹڑ قمر امان نے کہا کہ غالب پر ساری دنیا میں بہت کام کیا جارہا ہے لیکن آج بھی اس کی شاعری کی گہرائی تک آسانی کے ساتھ لوگوں رسائی نہیں ہوپاتی ہے۔