جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ میں جموں و کشمیر کھادی اور دیہی صنعت بورڈ کی طرف سے لاگو کی جانے والی مختلف اسکیموں کے تحت حاصل کی گئی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی اور کہا کہ حکومت کا زور کاٹیج اور دیہی صنعت کو سپورٹ کرنا اور روایتی فن کو مضبوط بنانا اور کاریگروں کے لیے پائیدار روزگار پیدا کرنا۔
میٹنگ کے دوران، لیفٹیننٹ گورنر نے دیہی علاقوں میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کے علاوہ مائیکرو انڈسٹریز سیکٹر کی مکمل صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیےKVIB اور محکمہ صنعت کے مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بورڈ کے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کے لیے مانگ پر مبنی پروگراموں کے اثرات کو بڑھانے کے علاوہ عوام سے موصول ہونے والے ردعمل کے مطابق مختلف اسکیموں کے تحت اہداف پر نظر ثانی کریں۔
انہوں نے مزید کہا، "یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بورڈ کو جموں و کشمیر یو ٹی کی مجموعی ترقی میں ایک قابل قدر شراکت دار بنائیں۔" بتایا گیا کہ کے وی آئی بی نے پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) کے تحت ملازمتیں پیدا کرنے میں اپنی اب تک کی سب سے زیادہ کارکردگی ریکارڈ کی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مالی سال 2021-22 میں، 25 دسمبر تک، KVIB نے 26,000 ملازمتوں کے ہدف کے خلاف جموں و کشمیر میں 90,000 ملازمتیں پیدا کیں، جس سے آتم نربھر بھارت ابھیان اور مقامی لوگوں کے لیے آواز کو تحریک ملی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہUT انتظامیہKVIB یونٹس کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کی اپ گریڈیشن کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ "
ہمارا زور کاٹیج اور دیہی صنعت کو سپورٹ کرنا، روایتی فن کو مضبوط کرنا اور کاریگروں کے لیے پائیدار روزگار پیدا کرنا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے خواتین، کمزور اور پسماندہ طبقات کے درمیان کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کی کوششوں کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے جے اینڈ کے رورل ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (جے کے آر ای جی پی( کے تحت فوائد کی توسیع کے لیے زیادہ سے زیادہ قومی بینکوں کو آن بورڈ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ استفادہ کنندگان کی آدھار سیڈنگ کو یقینی بنانے، اہل استفادہ کنندگان کو آرٹیسن کریڈٹ کارڈ جاری کرنے کے علاوہ مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے باقاعدہ رائے لینے کے لیے بھی واضح ہدایات جاری کی گئیں۔