دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر، مسٹر انیل کمار نے کہا کہ راجدھانی میں اومیکرون انفیکشن کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وجہ سے دہلی والوں میں خوف کا ماحول بڑھ رہا ہے اور یہ بہت تشویشناک ہے۔ ہر دوسرے دن کووڈ کے مریضوں کی تعداد دوگنی ہو رہی ہے۔ دہلی میں کل 923 نئے معاملے سامنے آئے ہیں جس میں انفیکشن کی شرح 1.29 فیصد ہے اور دہلی کے لوگ بڑھتے ہوئے انفیکشن کی وجہ سے خوف و ہراس کے ماحول میں مکمل طور پر خوفزدہ ہیں۔ مسٹر انیل کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے یہ جھوٹا اعلان کر کے صرف دہلی والوں کو گمراہ کیا گیا کہ ہمارا صحت کا نظام تیسری لہر یا کیس میں اضافے کے لیے کافی ہے، حقیقت کچھ اور ہے۔مسٹر انیل کمار نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیدا ہونے والے حالات کے پیش نظر ییلو الرٹ نافذ کیا ہے، جب کہ سچائی یہ ہے کہ ان کے پاس راجدھانی کے لوگوں کے لیے وقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے انتظامات کو درست کئے بغیر جو فیصلہ لیا ہے اس کا نتیجہ دہلی کے عوام بھگت رہے ہیں۔ میٹرو اور بسوں کے چلانے کی گنجائش کو کم کر کے نصف کرنے کی وجہ سے بس سٹینڈوں اور میٹرو سٹیشنوں کے باہر لمبی لائنوں کی وجہ سے کووڈ انفیکشن کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
مسٹر انیل کمار نے کہا کہ دہلی حکومت کے بے وقت، غلط اور آدھی گنجائش سے چلنے کے فیصلے سے دہلی والے پریشان ہیں کیونکہ ڈی ٹی سی کے پاس اتنی بسیں نہیں ہیں جتنی اسے ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب سنگم وہار علاقہ میں ٹرانسپورٹ کی خرابی کی وجہ سے اسٹینڈ پر بس نہ رکنے کی وجہ سے پریشان لوگوں نے اپنا غصہ ظاہر کیا تو پولیس کی زبردستی کارروائی کے بعد ہجوم نے بس کی توڑ پھوڑ کی۔ عبوری دور کے لیے ٹریفک نظام کو پہلے سے مضبوط کر لینا چاہیے تھا، افسوس آج دہلی کا ٹریفک نظام مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے۔