پاکستان کی قومی اسمبلی میں نئے بل پر تنقید کرتے ہوئے، ملک کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایک نئے ترمیمی بل کی نقاب کشائی کے ساتھ ہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی)اب اسٹیٹ بینک آف آئی ایم ایف بن گیا ہے۔۔ پاکستانی حکومت اپنی پالیسیوں کے لیے بین الاقوامی قرض دہندہ پر"مکمل طور پر انحصار" کر رہی تھی، دی نیوز انٹرنیشنل نے پاکستان مسلم لیگ(ن( کے رہنما مفتاح اسماعیل کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میںSBPترمیمی بل پر تنقید کی۔ اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ سٹیٹ بنک اب پارلیمنٹ سے اعلیٰ اتھارٹی ہے۔
دی نیوز انٹرنیشنل نے اسماعیل کے حوالے سے بتایا کہ"ہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی خود مختاری کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اب، مالیاتی اور مانیٹری پالیسی کی کوئی نگرانی نہیں ہوگی۔" وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اب اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ضرورت مند رقم نہیں لے سکیں گے کیونکہ حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ اگر ملک میں سیلاب آجائے تو بھی عمران خان حکومت اسٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لے سکتی۔ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب پارلیمنٹ"آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک"کی منظوری کے بغیر سمری جاری نہیں کر سکتی۔