Urdu News

گڑگاؤں نماز تنازعہ: ہندو تنظیم نے مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی

گڑگاؤں نماز تنازعہ: ہندو تنظیم نے مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی

گڑگاؤں میں کھلے میں نماز جمعہ ادا کرنے کے تنازعہ کے درمیان پولس نے ایک مقامی ہندو کارکن کی شکایت پر راجیہ سبھا کے سابق ممبر محمد ادیب کے ساتھ ساتھ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔حکام نے بتایا کہ ادیب، عبدالحسیب قاسمی اور مفتی محمد قاسمی کے خلاف سیکٹر 40 پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (فساد پر اکسانا) اور 34 (مشترکہ ارادہ) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔سیکٹر 40 تھانے کے ایس ایچ او کلدیپ سنگھ نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کی جا رہی ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

دسمبر میں، محمد ادیب نے فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے میں ناکام رہنے پر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ شکایت کنندگان، دنیش بھارتی، ہمت اور وکی کمار نے ادیب پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے اور زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے، جس سے فسادات ہو سکتے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی بار بار کوشش کی جارہی ہے۔بھارتی نے دعویٰ کیا کہ سیکٹر 40 میں ایک پلاٹ جہاں منیہر نے آباؤ اجداد کی سمادھی بنائی تھی اسے قبرستان قرار دیا گیا ہے اور وہاں مسجد بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہم کسی مذہب کو نشانہ نہیں بنا رہے ہیں۔ زمینوں پر قبضہ اور تجاوزات اور سرکاری زمین کا غلط استعمال ہمارے اہم مسائل ہیں۔ وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ادیب نے بتایا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے یہ ابھی معلوم ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ، ”مجھے نہیں معلوم یہ معاملہ کیا ہے؟ ہم امن، اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بات کرنے والے ہیں اور جو لوگ گوڈسے کی تعریف کرتے ہیں وہ ہم پر الزام لگا رہے ہیں۔

Recommended