امریکی یورپی کمان (EUCOM) نے جمعہ کہا کہ وہ علاقائی استحکام کے لیے کلیدی پتھر کے طور پر صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوشش کے حصے کے طور پر البانیہ میں ایک خصوصی آپریشن ہیڈ کوارٹر قائم کر رہا ہے۔ سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار رے میک گورن نے خبر رساں ایجنسیکو بتایا کہ امریکی فوج کی جانب سے البانیہ میں خصوصی آپریشنز کمانڈ کھولنے کی وجہ یہ ہے کہ واشنگٹن چین کے ساتھ ٹیرانا کے تعلقات کے بارے میں فکر مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے وہاں ایک اڈہ تلاش کرنے کا فیصلہ کیا ہے "کیونکہ انہیں (امریکہ)کو ابھی معلوم ہوا ہے کہ البانیہ چینی کمیونسٹوں کا سخت اتحادی ہے۔" EUCOMنے یہ بھی کہا کہ یہ اڈہ امریکی البانوی اتحادیوں کے ساتھ باہمی تعاون میں اضافہ اور بلقان میں نقل و حمل کے مراکز تک اہم رسائی کی پیشکش کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بلقان تحقیقاتی رپورٹنگ نیٹ ورک نے ایک حالیہ تجزیے میں خطے میں 36 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کے 135 چینی سے منسلک منصوبوں کی نشاندہی کی ہے۔ پراجیکٹس کی اقسام چینی ٹیک فرم Huaweiکے ساتھ تعاون سے لے کر، جسے امریکہ نے سلامتی کے خطرے کے طور پر بلیک لسٹ کیا ہے، دھات کاری، کان کنی، توانائی، اور نقل و حمل کے اقدامات شامل ہیں۔
مزید برآں، چین نے ویکسین کے عطیات کے علاوہ کئی دو طرفہ سیکورٹی، طبی اور ثقافتی معاہدوں کے ذریعے بھی خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا ہے۔ قبل ازیں البانیہ کے صدر الیر میٹا نے اکتوبر میں چین کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ دونوں فریقوں نے تجارت کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا جبکہ چین نے اشارہ دیا کہ وہ البانیہ کے ساتھ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔