پٹنہ، 18 جنوری (انڈیا نیرٹیو)
جے ڈی یو کے چیف ترجمان اور سابق وزیر نیرج کمار نے آج کہا کہ بہار میں نتیش حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ہاں ماضی قریب میں کچھ موضوعات پر ہماری اتحادی جماعتوں کے قائدین میں کچھ اختلاف ہے لیکن اس سے نتیش حکومت کے استحکام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔قانون ساز کونسل کی نشستوں کے انتخاب پر انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انتخابی اعلان کے بعداین ڈی اے کے حلقے ا?پس میں سیٹوں کی تقسیم کا معاملہ طے کریں گے۔
نیرج کمار نے کہا کہ اپوزیشن خیالی پلاؤ بنا رہی ہے۔ اپوزیشن 2005 سے حکومت میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہے، لیکن لالو یادو کے بعد اب ان کے بیٹے تیجسوی کا بھی یہ خواب پورا نہیں ہوگا۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ این ڈی اے میں سب کچھ ٹھیک ہے، این ڈی اے قائدین کی بیان بازی کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو تمام حلقوں میں قبولیت حاصل ہے۔
اتر پردیش میں جے ڈی یو کے اکیلے اسمبلی انتخابات لڑنے پر نیرج نے کہا کہ یوپی انتخابات کے سلسلے میں منگل کے روز جے ڈی یو کی میٹنگ ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی کی قیادت میں ہونے والی میٹنگ کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ جے ڈی یو یوپی میں کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ یوپی کے علاوہ جے ڈی یو نے منی پور میں الیکشن لڑنے کی تیاری کر لی ہے۔
چراغ پاسوان نے بہار میں صدر راج لگانے کا مطالبہ کیا
لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے صدر چراغ پاسوان نے بہار کی موجودہ صورتحال کو لے کر ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چراغ پاسوان نے بہار کے گورنر فاگوچوہان کو اس مطالبے سے متعلق ایک خط لکھا ہے۔چراغ پاسوان نے کہا کہ بہار میں زہریلی شراب سے متواتر اموات ہو رہی ہیں جس سے ریاست میں صورتحال بے قابو ہوتی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار گورننس اور انتظامیہ کو سنبھالنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں، اس لیے ریاست میں صدر راج نافذ کیا جانا چاہیے۔ پاسوان نے کہا ہے کہ بہار میں شراب بندی کا قانون نہیں ہے اور خود وزیر اعلی نتیش کمار اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ چراغ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کو نہیں دیکھتے ہیں۔ اس پورے قانون پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امتناع کے معاملے پر فوری طور پر جائزہ اجلاس بلایا جائے اور امتناع قانون کا جائزہ لیا جائے۔ وزیراعلیٰ کو ابھی تک چیزوں کا علم نہیں ہے۔ وہ متاثرہ خاندان سے ملنے نہیں جاتے۔ کسی بھی متاثرہ خاندان سے ملیں تو اندازہ ہوگا کہ زہریلی شراب کے کاروبار نے اپنی جڑیں کتنی مضبوط کر لی ہیں۔مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ امتناع قانون میں ترمیم کی بحث کے درمیان نتیش حکومت کیا فیصلہ لیتی ہے۔