نئی دلّی ،22 دسمبر/ امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ آج جموں کے کنونشن سینٹر میں ، جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر جناب منوج سنہا ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی موجودگی میں جموں و کشمیر حکومت کے اشتراک سے ڈی اے آر پی جی کےذریعے تیار کردہ بھارت کا پہلا ’’ ضلع اچھی حکمرانی انڈیکس ‘‘ کا ورچوئل طور پر اجراء کریں گے ۔
جموں و کشمیر حکومت کے چیف سکریٹری جناب ارون کمار مہتا کے اشتراک سے ایک انڈیکس تیار کرنے کا تصور سامنے آیا ہے ، جس میں مرکز کے زیر انتطام علاقے جموں و کشمیر میں حکمرانی کے ماڈل کے تنوع کو ناپا جا سکتا ہے ۔ یہ بھارت کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ضلع کی سطح پر حکمرانی کے اسی طرح کے بینچ مارک کے لئے ایک روڈ میپ فراہم کرتا ہے ۔
امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے 25 دسمبر ، 2021 ء کو اچھی حکمرانی کے قومی انڈیکس کا اجراء کیا تھا ۔ اچھی حکمرانی انڈیکس – 2021 نے ، اِس بات کا اشارہ دیا تھا کہ جموں و کشمیر نے 2019 ء سے 2021 ء کی مدت کے دوران اچھی حکمرانی کے اشاریوں میں 3.7 فی صد کا اضافہ درج کیا ہے ۔ کامرس اور انڈسٹری ، زراعت اور متعلقہ شعبوں، سرکاری بنیادی ڈھانچے اور افادیتیں ، عدلیہ اور عوامی تحفظ کے سیکٹروں میں اچھی کار کردگی کا مشاہدہ کیا گیا ۔ اسی طرح کاروبار کرنے میں آسانی، ٹیکس وصولی، ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنے، دیہی بستیوں سے رابطے، خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے، ہیلتھ انشورنس کوریج اور سب کے لئے مکانات میں نمایاں بہتری درج کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ، سزا دیئے جانے کی شرح، عدالتی مقدمات کے نمٹانے اور خواتین پولیس اہلکاروں کے تناسب میں بہتری آئی ہے ۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے شہریوں پر مبنی حکمرانی کے شعبے میں ٹھوس کارکردگی دکھائی ہے ۔
قومی سطح پر حکمرانی میں ٹھوس کارکردگی کے اس پس منظر میں، ضلعی سطح پر گورننس کے اصولوں پر جموں و کشمیر حکومت کی پہل بہت اہمیت کی حامل ہے ۔ ضلع اچھی حکمرانی انڈیکس نے ضلعی سطح پر حکمرانی کی مختلف مداخلتوں کے اثرات کو نمایاں کرنے میں مدد کی ہے اور مقررہ اقدامات کے ساتھ ضلع سطح کی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے مستقبل کے لئے ایک روڈ میپ فراہم کیا ہے ۔ فریقوں کے ساتھ مشاورت کی وجہ سے جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ، ضلع کلکٹروں ، اکنامکس اور اسٹیٹسٹکس کی ڈائریکٹوریٹ سمیت ، حکومت ہند کے ساتھ 10 دور کی میٹنگیں کی گئیں اور اس کے علاوہ تعلیم کے شعبے کے ماہرین ، دوسری ریاستوں کے شعبے کے ماہرین کے ساتھ میٹنگیں کی گئیں ، جس کا انعقاد ڈی جی ، آئی ایم پی اے آر ڈی نے کیا ۔