نئی دلّی ،24 جنوری / آج بچیوں کے قومی دن کے موقع پر سائنس اور ٹیکنا لوجی اور زمینی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پورے ملک میں شاندار کامیابیاں حاصل کرنے والی لڑکیوں اور اسٹارٹ اَپس کے ساتھ گفتگو کی ، جنہوں نے سائنس ، ٹیکنا لوجی اور جدت طرازی کے شعبوں میں شاندار کار کردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے روزی کے مختلف ذرائع اور نئے پیشہ ورانہ مواقع کو مربوط کرکے پائیدار اسٹارٹ اَپس پر زور دیا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کئی سرکاری اسکیمیں بچوں میں کچھ نیا سوچنے ، مختلف مسائل کے لئے الگ ہٹ کر سوچنے اور ماضی کی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے غیر روایتی اقدامات کرنے کا اعتماد فراہم کر رہی ہیں ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی ، اِس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جدت طرازی نئے بھارت کے خواب کو پورا کرنے کی کلید ہے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، اِس بات کو دوہرایا کہ نو جوان اَچیورس کی مدد کے لئے حکومت کی ہر طرح کی امداد موجود ہے اور کہا کہ لڑکیوں کو با اختیار بنانے سے آنے والا کل بہتر ہو گا ۔
آن لائن گفتگو کے دوران بنگلورو کی بی ایس سی کی پہلی سال کی طالبہ دیگنٹیکا بوس نے بتایا کہ انہوں نے وائرس کو ختم کرنے والا ایک ماسک تیار کیا ہے ، جو کورونا کے خلاف روک تھام کرتا ہے اور اس پروجیکٹ کو سائنس اور ٹیکنا لوجی کے محکمے کے ساتھ شریک کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اِس کی فروخت کے لئے وزیر موصوف سے مدد طلب کی ، جس کے لئے وزیر موصوف نے ، اُن کی مدد کا وعدہ کیا اور مارکیٹنگ سے پہلے ، اِس ماسک کی شواہد پر مبنی جانچ میں مدد کرنے کا وعدہ کیا ۔
اترا کھنڈ کی بی ایس سی کی پہلے سال کی طالبہ منیشا رمولا نے طبی پتیوں اور جڑی بوٹیوں سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کرنے کے لئے صرف ایک تصویر کے ساتھ مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک سولیوشن تیار کیا ہے ۔ وزیر موصوف نے ، اِس جدت طرازی کے لئے ، انہیں مبارکباد دی ، جس میں ہمالیا کی جڑی بوٹیوں سے متعلق قدیم علم کو مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے نظریے سے جوڑا گیا ہے ۔
مدھیہ پردیش کے پناّ سے نشی گو سوامی نے وزیر موصوف کے سامنے اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹ کا مظاہرہ کیا ، جو ایک ڈاکٹر کی طرح مشاورت کی خدمات فراہم کرتا ہے اور استعمال کرنے والے کے صحت یا طب سے متعلق سوالات کا جواب دیتا ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، اُن کو بتایا کہ انہوں نے مریض اور ڈاکٹر کے درمیان بات چیت کے لئے اے آئی پر مبنی انٹرفیس تیارکیا ہے ۔ اس کو توسیع دی جا سکتی ہے اور ٹیلی میڈیسن کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے ۔
تمل ناڈو کے تھرو وناّ ملائی کی وِنیشا اوما شنکر نے شمسی توانائی سے چلنے والی آئرننگ کارٹ کو دکھایا ، جب کہ دلّی کی 12 ویں جماعت کی طالبہ مانیا جوشی نے قدرتی آفات کے لئے پیش گوئی کے ایک پروجیکٹ کو پیش کیا ۔
بھوپال کی 12 ویں جماعت کی طالبہ انوشکا شری واستو نے ماحول دوست پانی کی بوتل پیش کی ۔
جدت طرازی کرنے والی تمام لڑکیوں کی باتوں کو توجہ سے سننے کے بعد ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنا لوجی کی وزارت اور زمینی سائنس کی وزارت کے ذریعے جدت طرازی کو آگے بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے اور ان لڑکیوں سے کہا کہ وہ مدد اور تعاون حاصل کرنے کے لئے خود کو پوری طرح وزارتوں سے منسلک رکھیں ۔ وزیر موصوف نے ستائش کرتے ہوئے ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کی نو جوان بیٹیاں سائنسی جدت طرازی میں آگے بڑھ رہی ہیں ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنا لوجی کی وزارت نے ہائر سیکنڈری کی سطح پر طالبات میں سائنس کو مقبول بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے ڈی ایس ٹی کے نئے پروگرام ’ وگیان جیوتی ‘ کا حوالہ دیا ، جو 20-2019 ء میں نویں سے بارہویں تک کی طالبات کو سائنس اور ٹیکنا لوجی میں پڑھائی کرنے اور اپنا کیریئر بنانے کے لئے شروع کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سر دست یہ پروگرام ملک کے 100 اضلاع میں نافذ کیا جا رہا ہے ۔
وزیر موصوف نے اِسی طرح مانک ایوارڈ پروگرام کو اجاگر کیا ، جو انسپائر اسکیم کے تحت شروع کیا گیا ہے اور جو ڈی ایس ٹی کا ایک اہم پروگرام ہے تاکہ سائنس اور سائنس کی ایپلی کیشن کے بارے میں ایک ملین اصل آئیڈیا / جدت طرازی کو فروغ دیا جا سکے اور چھٹی سے 10 ویں کلاس تک کے بچوں میں جدت طرازی کی سوچ کو فروغ دیا جا سکے ۔ انہوں نے بتایا کہ پورے ملک سے 2021-202ء میں 2 لاکھ سے زیادہ مڈل اور ہائی اسکولوں سے 6.53 لاکھ آئیڈیا حاصل ہوئے ہیں اور اُن میں سے بہترین کو منتخب کیا جائے گا اور اس کے بعد ضلع ، ریاست اور پھر قومی سطح پر ، اُن کی نمائش اور پروجیکٹ کمپٹیشن میں رکھا جائے گا ۔