پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب اپوزیشن نے 23 مارچ کو یوم پاکستان پر 'لانگ مارچ' کے اعلان کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتیں 23 مارچ کو ہی تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے سربراہی اجلاس کے انعقادکا حوالہ دیتے ہوئے اس مارچ کو ملتوی کرنے کے حکومتی مطالبے کو ماننے کو تیار نہیں ہیں۔
23 مارچ کو یوم پاکستان پر اسلام آباد میں فوجی پریڈ کے ساتھ سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اسی روز تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کا خصوصی سربراہی اجلاس بھی منعقد ہونا ہے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپوزیشن سے 'لانگ مارچ' ملتوی کرنے اور یوم پاکستان پر ریلی نہ نکالنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اہل وطن 23 مارچ کو یوم پاکستان منائیں گے۔ نیز تنظیم تعاون اسلامی کے سربراہی اجلاس میں غیر ملکی مہمان بھی ملک میں موجود ہوں گے۔ اس وجہ سے اپوزیشن کواس ایونٹ کو دوبارہ شیڈول کرنا چاہئے۔
حکومت کی ان کوششوں کے باوجود اپوزیشن مارچ ملتوی کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم مارچ کی تاریخوں کا اعلان کر چکے ہیں۔ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔ معیشت بحران کا شکار ہے۔ عام آدمی کی ضروریات پوری نہ کر سکنے والیعمران خان کی حکومت کا اقتدار میں رہنا ملکی مفاد میں نہیں ہے۔ اس لیے یہ مارچ ضرور ہو گا اور اپوزیشن کی ریلی بھی ہر حال میں ہو گی۔