روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے امکانات کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگلے ماہ دوبارہ بات کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر تشویش کے بادل چھائے ہیں۔ حال ہی میں، امریکی صدر جو بائیڈن نے تو روسی صدر ولادیمیر پوتن پر ذاتی پابندیاں عائد کرنے کا انتباہ بھی کیا تھا۔ اسکشیدگی کے درمیان پیرس سے مثبت خبر موصول ہوئی ہیں۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں روس اور یوکرین کے سفیروں کے درمیان جاری مذاکرات میں دونوں ممالک نے جنگ بندی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ یہ بھی طے پایا کہ اگلے ماہ دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔ اس مثبت معلومات کے باوجود یہ کہنا مشکل تصور کیا جا رہا ہے کہ یہ بات چیت امریکہ اور اس کے اتحادی نیٹو ممالک اور روس کے درمیان تناو کو کم کرنے میں کتنی مددگار ثابت ہوگی۔
روس اور یوکرین کے سفیروں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں فرانسیسی نمائندے نے بھی شرکت کی۔ مذاکرات میں ثالثی کرنے والے فرانس کے نمائندے نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت آٹھ گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے اچھے اشارے سامنے آئے ہیں۔ دراصل روس کی جانب سے یوکرینی سرحد کے قریب فوجیوں کی تعیناتی اور وہاں فوجی طاقت میں مسلسل اضافہ کئے جانے سے باقی دنیا نے محسوس کیا کہ روس اپنے پڑوسی ملک پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔