اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اتوار کو طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں ہر لڑکی اور عورت کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم کرے اور اس کو برقرار رکھے۔ انتونیو گوٹریس نے ٹوئٹر پر کہا کہ ”افغانستان میں، خواتین اور لڑکیوں کو ایک بار پھر تعلیم، روزگار اور مساوی انصاف کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے“۔
انہوں نے مزید کہا کہ "عالمی برادری کا حصہ بننے اور حقیقی عزم کا مظاہرہ کرنے کے لیے طالبان کو بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم کرنا اور ان کی پاسداری کرنا چاہیے جو ہر لڑکی اور عورت سے متعلق ہیں۔" افغانستان گزشتہ سال اگست کے وسط میں طالبان کے قبضے کے بعد سے خشک سالی اور معاشی بحران سے دوچار ہے۔
اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس سال 97 فیصد آبادی کے غربت کی لکیر سے نیچے آنے کی توقع ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ افغانستان کے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔ ہم انہیں اخلاقی لحاظ سے تنہا نہیں چھوڑ سکتے، خاص طور پر علاقائی اور عالمی سلامتی اور خوشحالی کے تناظر میں۔ انہیں (افغان عوام) امن کی ضرورت ہے، انہیں امید کی ضرورت ہے، انہیں مدد کی ضرورت ہے۔"