چرچ آف پاکستان کے سب سے سینئر بشپ آزاد مارشل نے اتوار کے روز ایک پادری پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ عیسائیوں کو انصاف اور تحفظ فراہم کرے۔ ٹوئٹر پر مارشل نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان سے انصاف اور مسیحیوں کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان کے شمال مغرب میں واقع پشاور میں چرچ سے گھر جاتے ہوئے ایک عیسائی پادری کو قتل کر دیا گیا اور دوسرے کو موٹرسائیکل پر سوار مسلح افراد نے زخمی کر دیا۔
نیوزپورٹل کی رپورٹ کے مطابق، م پادیکا تعلق چرچ آف پاکستان سے بتایا جاتا ہے، جو پروٹسٹنٹ گرجا گھروں کی ایک یونین ہے جس میں میتھوڈسٹ اور اینگلیکنز شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سی سی ٹی وی ویڈیو کا استعمال کرتے ہوئے حملہ آوروں کی تلاش کر رہے ہیں۔ حکام کے مطابق 75 سالہ ولیم سراج شہر کے رنگ روڈ پر ہونے والے حملے میں موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
اس کے ساتھی کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال لے جایا گیا اور کار میں موجود تیسرا مولوی زخمی نہیں ہوا۔ ابھی تک کسی نے فائرنگ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ 2013 میں، پشاور میں ایک چرچ کے باہر ہونے والے دوہرے خودکش بم دھماکے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے جو عیسائیوں کے خلاف پاکستان کے بدترین حملوں میں سے ایک ہے۔