پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) معید یوسف کے دورہ افغانستان نے سرحدی تنازعہ اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری جھڑپوں کے درمیان امید کی کرن پیدا کر دی ہے۔ دو روزہ دورے کے اختتام کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری سرحدی تنازع کو حل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازع کے نتیجے میں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کو 18 جنوری کو اپنا مجوزہ دورہ افغانستان ملتوی کرنا پڑا۔ یہ فیصلہ اس وقت افغانستان میں شدید پاکستان مخالف مظاہروں اور سرحد پر دونوں جانب سے گولہ باری جیسی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا تھا۔ ہفتے کے روز معید یوسف دو روزہ دورے پر کابل پہنچے جب حالات معمول پر آگئے۔
دورے کے اختتام کے بعد یوسف نے ٹویٹ کیا اور اسے ایک اچھا دورہ قرار دیا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازع کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں اطراف نے سرحد (بارڈر کراسنگ پوائنٹس) پر سہولیات کو بڑھانے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں فریقوں نے وسطی ایشیا جنوبی ایشیا پاور ٹرانسمیشن اینڈ ٹریڈ پروجیکٹ، ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-انڈیا گیس پائپ لائن منصوبہ اور ٹرانس افغان ریل منصوبے کی جلد تکمیل کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔