امریکی رکن پارلیمنٹ نے پاکستان کے دہشت گردوں کے معاون مسعود خان کے سفیر کے نام پر کیا اعتراض ، پاکستان زبردست صدمے سے دو چار
واشنگٹن، یکم فروری (انڈیا نیرٹیو)
امریکی قانون ساز اسکاٹ پیری نے امریکہ میں پاکستان کے اگلے سفیر مسعود خان کے اعلان پر اعتراض کیا ہے، انہوں نے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط میں اس تقرری کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چند روز قبل پاکستان کی جانب سے حزب المجاہدین کے حامی مسعود خان کو امریکا میں نیا سفیر مقرر کرنے کے اعلان کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
امریکی قانون ساز نے بائیڈن کو لکھے گئے خط میں کہا کہ مجھے بتایا گیاہے کہ محکمہ خارجہ نے مبینہ طور پر مسعود خان کی پاکستان میں نئے سفیر کے طور پر منظوری روک دی ہے لیکن یہ روکنا کافی نہیں ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ مسعود خان کی طرف سے پیش کردہ کسی بھی سفارتی سرٹیفکیٹ کو مسترد کر دیں اور حکومت پاکستان کی طرف سے اس جہادی کو امریکہ میں پاکستان کے سفیر کے طور پر نصب کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ایک حقیقی دہشت گرد ہمدرد کو نامزد کیا ہے جو خطے میں ہمارے مفادات کے ساتھ ساتھ ہمارے ہندوستانی اتحادیوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
پیری نے کہا کہ عمران خان نے دہشت گردوں اور حزب المجاہدین سمیت غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ برہان وانی جیسے جہادیوں کی تقلید کریں، جو حزب المجاہدین کے ایک سابق کمانڈر تھے جنہوں نے ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2010 میں عافیہ صدیقی کو امریکی فوجیوں کے قتل کی کوشش کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے جہادی باقاعدگی سے ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مسعود خان پاکستان کے سخت گیر افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ مسعود خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کو کشمیر میں مارے گئے کئی دہشت گردوں کا مسیحا بھی بتایا ہے۔ اب ان کی امریکہ جیسے ملک میں بطور سفیر تعیناتی موضوع بحث بن گئی ہے۔ ویسے امریکہ نے ان کی تقرری پر پابندی لگا دی ہے۔