Urdu News

روس یوکرین بحران کے درمیان امریکہ کی روس پر پابندیاں لگانے کی تیاری، بائیڈن نے پوتن کو کیا خبردار

روس یوکرین بحران کے درمیان امریکہ کی روس پر پابندیاں لگانے کی تیاری

واشنگٹن، یکم فروری (انڈیا نیرٹیو)

یوکرین روس سرحدی تنازع اور حملے کے خدشات کے درمیان روس پر پابندیوں کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ یوکرین پر روس کے حملے کی صورت میں حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے قانون ساز اپوزیشن ریپبلکن قانون سازوں کے ساتھ مل کر امریکا میں روس پر پابندیوں کا بل تیار کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ امکان ہے کہ یہ بل اسی ہفتے تیار کر لیا جائے گا۔ برطانیہ نے بھی ایسے ہی اقدامات اٹھانے کی بات کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ روس کی جانب سے بھی ایسی ہی جوابی کارروائیوں کا خدشہ مزید گہرا ہوگیا ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر پوتن کو خبردار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر روس ہمارے سیکیورٹی خدشات کو بات چیت کے ذریعے دور کرنے کے لیے پرعزم ہے تو امریکا اور ہمارے اتحادی اس سمت میں آگے بڑھیں گے، لیکن اگر روس نے اس کے بجائے یوکرین پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسی دوران امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ڈیموکریٹ رکن پارلیمنٹ باب مینڈیز نے کہا ہے کہ جنگ کی صورت میں امریکی پارلیمنٹ کی سخت ترین کارروائی روس کے خلاف اور یوکرین کی حمایت میں ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ نے بھی روس پر پابندیاں لگانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ مینڈیز نے کہا ہے کہ روس کے سرکردہ رہنماؤں، حکام اور کمپنیوں پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔ اس سلسلے میں ایک مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔

برطانیہ کے محکمہ خزانہ کے چیف سیکرٹری سائمن کلارک نے کہا ہے کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو ہم روسی حکومت کے قریب لوگوں اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں گے۔

اس کے جواب میں روسی صدر کے کریملن دفتر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ اس طرح کی پابندیوں کا برطانیہ پر زیادہ اثر پڑے گا کیونکہ وہاں کی تمام بڑی کمپنیوں میں روس کی بھاری سرمایہ کاری موجود ہے۔اس کے ساتھ روس بھی برطانیہ کی پابندیوں کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔

کینیڈا نے روس اور یوکرین کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر یوکرین میں مقیم اپنے فوجیوں کو دریائے ڈنیپر کے کنارے ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ یہ کینیڈین فوجی یوکرین کی فوج کو تربیت دینے گئے ہیں۔ دریں اثنا، کینیڈا نے کیف میں اپنے سفارت خانے کو اضافی اہلکاروں اور خاندان کے افراد کو واپس بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔

Recommended