Urdu News

سیاسی فریب کو بھاجپا نے مشترکہ ترقی کی طاقت سے منہدم کردیا: مختارعباس نقوی

سیاسی فریب کو بھاجپا نے مشترکہ ترقی کی طاقت سے منہدم کردیا: مختارعباس نقوی

سینئر بھاجپا لیڈر، مرکزی وزیر ِ، ڈپٹی لیڈر، راجیہ سبھا مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ اُتر پردیش میں ’سَبَک‘ (سپا۔ بسپا۔ کانگریس) سنڈیکیٹ کے دہائیوں کی خطا کو، انتخابی لمحوں میں ”سبق“ سکھانے کا وقت ہے۔آج گرام ہلدونی، گوتم بُدّھ نگر (یو۔ پی۔) میں ’جن چَوپال‘ میں کسانوں، گرام واسیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ ”سَبَک سنڈیکیٹ“ نے پچھلے 75 برسوں میں ساٹھ 60 برسوں سے زیادہ وقت اپنی حکومت میں اُتر پردیش کی ترقی سے فریب کیا ہے۔ ”بہترین ریاست“ کو ”بیمار ریاست“ بنا دیا تھا۔

نقوی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرحوم کلیان سنگھ، راج ناتھ سنگھ اور اب یوگی آدتیہ ناتھ کے دَورِ حکومت کو اُترپردیش کی ترقی کے سُنہرے دَور کی شکل میں دیکھا گیا ہے۔ جہاں ایک طرف بھاجپا کے دَورِ حکومت میں اُتر پردیش کو ”بیمار ریاست“ سے باہر نکالا وہیں بلوائیوں، باہُو بَلیوں، بے اِیمانوں کی بیماری کا بھی خاتمہ کیا۔جناب نقوی نے کہا کہ نام نہاد سیکولر اِزم اور تُشٹی کرن کے سیاسی فریب کو بھاجپا نے مشترکہ ترقی کی طاقت سے منہدم کیا ہے۔ اِسی کا ثبوت ہے کہ آج ”ایم وائی(مودی۔ یوگی) فیکٹر“ یعنی مشترکہ ترقی، واضح خود مختاری ہے، جبکہ کبھی یہی ”ایم وائی  فیکٹر“ فرقہ وارانہ اور تنگ نظری کا حصہ بن گیا تھا۔

 نقوی نے کہا کہ ”کَپَٹ اور کرپشن کی وراثت“ اور ”دنگوں اور ابنگوں کی سیاست“ پر مودی اور یوگی دور نے روک لگا دی ہے۔ ایسے لوگ پھر ”سَبَک سنڈیکیٹ سیاسی سواری“ پر سوار ہو کر اُتر پردیش کی حفاظت، خوش حالی، بہترین حکمرا نی کو قیدی بنانا چاہتے ہیں۔ نقوی نے کہا کہ مودی۔یوگی حکومت نے اُتر پردیش میں پچھلے پانچ برسوں میں قانون کا انتظام، بہتر سڑک اور دیگر لازمی ڈھانچے، تعلیم، صنعت کے کاروبار، حفظانِ صحت کے حلقے میں ریکارڈ کام کئے ہیں۔ کورونا جیسی مہلک وباء کے چیلینج کا ریاست نے مضبوطی سے سامنا کیا ہے۔ کروڑوں افراد کا ٹیکہ کَرَن ہوا ہے۔ جہاں 2017؁ء سے پہلے صرف 15 میڈیکل کالج تھے وہیں اب اِن کی تعداد59 ہو گئی ہے۔2017ء سے پہلے ریاست میں 2بین الاقوامی ہوائی اَڈے تھے وہیں اب پانچ بین الاقوامی ہوائی اَڈے ہیں۔

میٹرو ریل کی سہولت جو 2017ء سے پہلے صرف2 شہروں میں تھی اب پانچ 5 شہروں میں ہے اور 5 دیگر شہروں میں میٹرو ریل کا کام جاری ہے۔ اِن سب ترقی کے کاموں سے سماج کے سبھی طبقوں کو یکساں فائدہ ہو رہا ہے۔نقوی نے کہا کہ جہاں 2017؁ء سے پہلے ریاست میں کوئی ایمس اسپتال نہیں تھا، وہیں اب رائے بریلی اور گورکھپور میں ایمس کی بنیاد رکھی گئی ہے۔جہاں  2012 سے2017ء کے درمیان گنّا کسانوں کو 95 ہزار کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی، وہیں 2017ء کے بعد سے ابھی تک ریکارڈ ایک لاکھ پچاس ہزار کروڑ روپئے کی ادائیگی گنا کسانوں کو کی گئی ہے۔ ریاست کے دیہاتوں میں بھی24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ہو رہی ہے۔  2کروڑ 55لاکھ سے زیادہ کسانوں کو کسان سمان ندھی کا فائدہ دیا گیا ہے۔ 6کروڑ 50لاکھ سے زیادہ ضرورتمندوں کو مفت طِبّی سہولت مہیا کی گئی ہے۔

Recommended