ہندوستان اور سری لنکا نے 10 سے 12 فروری تک پونے میں 9ویں آرمی ٹو آرمی اسٹاف بات چیت کا انعقاد کیا تاکہ دونوں فوجوں کے درمیان بہتر تال میل کو فروغ دیا جاسکے۔ سرکاری بیان کے مطابق، سری لنکا کی مسلح افواج کے 06 افسران کا ایک وفد 10 سے 12 فروری 2022 تک آرمی ٹو آرمی اسٹاف بات چیت کے ایک حصے کے طور پر ہندوستان کے تین روزہ دورے پر تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے ایجنڈا کے نکات پر بات چیت کی جن میں تربیت، دو طرفہ اور کثیر جہتی مشقوں کے انعقاد، فنون لطیفہ، کھیلوں اور ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے سے متعلق اہم امور پر توجہ دی گئی۔
کانفرنس کا اختتام پہلے سے نافذ شدہ امور کی پیشرفت اور آنے والے سالوں میں منصوبہ بند مطلوبہ طریقہ کار پر گفتگو کے ساتھ ہوا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ مذاکرات دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ فوجی تعاون اور افہام و تفہیم کا ثبوت تھے۔ دورہ کرنے والے وفد نے 11 فروری 2022 کو ملٹری انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(MILIT) اور نیشنل ڈیفنس اکیڈمی(NDA)، کھڑکواسلا کا دورہ کیا۔ ٹیم نے کمانڈنٹ اور فیکلٹی کے ساتھ تربیت کے طریقہ کار اورMILIT میں کیے جانے والے بہترین طریقوں پر بات کی۔ وفد کوMILIT میں مسلح افواج سے متعلق تکنیکی مطالعات کے بارے میں بریفنگ دی گئی اورMILIT میںDSTSC کورس میں شرکت کرنے والے سری لنکن آرمی کے طلبا افسران کے ساتھ بھی بات چیت کی۔
نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے)کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ' ٹریننگ ایکسچینج پروگرام' کے ایک حصے کے طور پر تعاون کو بڑھانا تھا جو ہندوستان-سری لنکا دو طرفہ دفاعی تعاون کا سب سے مضبوط اور پائیدار ستون رہا ہے۔ وفد کے ارکان کو تربیت کے طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
این ڈی اے میں منسلک بنیادی ڈھانچہ این ڈی اے میں زیر تربیت سری لنکن کیڈٹس نے بھی کیڈٹس میس میں وفد کے ارکان سے ملاقات کی۔ وفد نے ایئر مارشل سنجیو کپور، اے وی ایس ایم، وی ایم، کمانڈنٹ، این ڈی اے سے ملاقات کی۔ سری لنکا کے وفد نے کالج آف ملٹری انجینئرنگ(CME)، پونے کا بھی دورہ کیا جہاں انہیںCME کے تربیتی انفراسٹرکچر سے روشناس کرایا گیا جس کا استعمال تمام متعلقہ انجینئرنگ پہلوؤں پر تصادم کے پورے میدان میں ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلنجوں کے لیے تربیت فراہم کرنے کے لیے کیا گیا۔ وفد کے لیے ایک کمبیٹ انجینئر کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ، مندوبین کے لیے ایک ثقافتی ٹور کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جو ہندوستان کے شاندار ورثے اور ثقافت کے بارے میں ایک شاندار بصیرت فراہم کرتا تھا۔