Urdu News

بھارت نے حجاب کے معاملے پراسلامی تعاون تنظیم کے بیان کو کیا مسترد، گمراہ کن بیانات کے لیے معافی کا مطالبہ

بھارت نے حجاب کے معاملے پراسلامی تعاون تنظیم کے بیان کو کیا مسترد

نئی دلی۔ 16 فروری

مرکزی حکومت نے منگل کو کرناٹک میں حجاب  بارے جاری تنازعہ پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ریمارکس کو ' متحرک اور گمراہ کن' قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ 57 رکنی بلاک کا ' مفادات کے ذریعے غلط استعمال' کیا جا رہا ہے۔ ہم نے بھارت سے متعلق معاملات پر او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ کی طرف سے ایک اور حوصلہ افزا اور گمراہ کن بیان نوٹ کیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان، ارندم باغچی نے ایک بیان میں کہاہندوستان میں مسائل کو ہمارے آئینی فریم ورک اور میکانزم کے ساتھ ساتھ جمہوری اخلاقیات اور سیاست کے مطابق غور کیا جاتا ہے اور حل کیا جاتا ہے۔وزارت نے مزید کہا کہ او آئی سی ایک 'فرقہ وارانہ ذہنیت' رکھتی ہے، جس کی وجہ سے، اس نے مزید کہا، یہ گروپ  'ان حقائق' کی صحیح  تشریح نہیں کر سکتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "او آئی سی کو بھارت کے خلاف اپنے مذموم پروپیگنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ذاتی مفادات کے ذریعے ہائی جیک کیا جا رہا ہے۔"14 فروری کو، OICکے جنرل سیکرٹریٹ نے حجاب تنازعہ کے ساتھ ساتھ گزشتہ سال دسمبر میں ہریدوار میں منعقدہ نام نہاد ' دھرم سنسد' تقریب پر  'گہری تشویش' کا اظہار کیا۔ انہوں  نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا، "OICجنرل سیکرٹریٹ بین الاقوامی برادری، خاص طور پر #UNمیکانزم اور #Human Rightsکونسل کے خصوصی طریقہ کار سے اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔"

Recommended