داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں دہلی پولس کے 75ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد تقریب کو خطاب کیا۔مرکزی وزیر داخلہ نے دہلی پولس پریڈ میں سلامی لی اور دہلی پولس کے افسران اور جوانوں کو ان کی اعلیٰ خدمات اور بہادری کے لئے میڈل سے نوازا۔ جناب امت شاہ نے روہنی میں نو تعمیر ڈی سی پی آفس کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر دیو سنگھ چوہان، مرکزی داخلہ سیکریٹری اور دہلی پولس کمشنر سمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی پولس نے جس طرح ملک کی دارالحکومت کو 75سال تک محفوظ رکھا ہے اور اپنے تبدیل ہوتی شکل کے مطابق خود کو بدل لیا ہے، اس کی ایک جھلک آج کے پریڈ میں دیکھنے کو ملی۔خصوصی خدمات اور بہادری کے لئے میڈل حاصل کرنے والے دہلی پولس کے افسران اور جوانوں کو مبارک باد دیتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ کسی بھی فورس میں اچھے کام کی قبولیت سے پورے فورس کو حوصلہ ملتا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے پچھلے دو سالوں میں کووڈ-19وباء کے دوران عوام کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانی دینے والے دہلی پولس کے 79جوانوں کو خراج عقیدت پیش کی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج دہلی پولس کا 75واں یوم تاسیس ہے اور ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔آزادی کے ساتھ ہی دہلی پولس کی نئی شکل و صورت لوگوں کے سامنے رکھی گئی ہے۔آزادی سے قبل پولس سسٹم نے آزادی کی تحریک کو کچلنے اور برطانوی اقتدار کو بنائے رکھنے کا کام کیا، لیکن آزادی کے بعد ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی قیادت میں دہلی پولس کا قیام عمل میں آیا اور اس کے بعد دہلی پولس نے امن ، خدمات اور انصاف کے موٹو کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران لوگوں کے سامنے کئی ہدف رکھے ہیں۔ آزادی کا امرت مہوتسو کا پہلا مقصد نوجوانوں کو 1857ء سے 15اگست 1947ء تک جنگ آزادی میں اپنی جان قربان کرنے والے بہادروں کی روشن تاریخ سے واقف کرانا اور ان سے تحریک لے کر خود کو ایک نئے اور مضبوط ہندوستان کی تعمیر کے لئے وقف کرنا ہے۔دوسرا مقصد یہ ہے کہ آزادی کا امرت مہوتسو لوگوں کے لئے عہد کا سال ہے اور ملک کے 130کروڑ لوگ اس سال ایک عہد لیں جس سے ہمارا ملک ترقی کرے ، مضبوط ہو ، خوشحال بنے ، تعلیم یافتہ اور صحت مند ہوسکے۔75 سے 100 سال کے سفر کو وزیر اعظم نے امرت کال کہا ہےاور ان 25سالوں میں ہمیں ملک کو ہر شعبے میں دنیا میں اعلیٰ مقام پر لے جانے کا عہد لینا ہے۔ مرکزی داخلہ و تعاون کے وزیر نے کہا کہ پچھلی 8دہائیوں میں دہلی پولس نے کئی بلندیوں کو چھوا ہے۔ مشکل وقت میں اپنی قابلیت ثابت کی اور چنوتیوں کو قبول کرکے کافی بدلا ہے۔ یہ سال دہلی پولس کے لئے دو طرح کے ہدف طے کرنے کا سال ہے۔ پہلا ہدف 75سے 80سال کی مدت میں تفتیش ڈسپلن ،جوانوں کی صحت، بہبود، دہشت گردی کی چنوتیوں کا سامنا کرنا ، نشیلی ادویہ کے کاروبار کو ختم کرنا، سائبر چیلنج کا سامنا کرنا جیسے، ہرشعبے میں دہلی پولس میں جو بھی خامیاں ہیں، انہیں دور کرنا۔ دوسرا ہدف یہ طے کرنا ہے کہ دہلی پولس اپنے قیام کی صدی کے سال میں خود کو کہاں دیکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولس پابند طریقے سے اور روڈ میپ کے ساتھ 5اور25سال کے لئے ہدف طے کرے ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ دہلی پولس نے کووڈ-19وباء اور دہلی فساد کے دوران خاص طور سے فسادات کی جانچ اور فسادیوں کو عدالت کے روبرو لانے میں جس طرح کا رول ادا کیا، اس کے لئے وہ ستائش کی اہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار دہلی پولس کی مسائل پر توجہ نہیں دی جاتی۔ دہلی پولس کو ملک کی راجدھانی کی پولس ہونے کے ناطے آئینی عہدوں پر موجود اہم شخصیات کا تحفظ کرنا ہوتا ہے، اسے یوم جمہوریہ اور یوم آزادی سمیت اہم پروگراموں کے محفوظ انعقاد کو یقینی بنانا ہوتا ہے اور غیر ملکی مہمانوں کا تحفظ سمیت ہر بات کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ہم آج پیچھے مڑ کر دیکھیں تو دہلی پولس کی پیدائش کا پتہ لگانا بہت مشکل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ دہلی پولس آج اس تبدیلی کے سبب چنوتیوں کے سامنے کھڑی ہے اور انہیں اس مقام تک پہنچنے میں مدد ملی ہے، جہاں وہ آج ہے ۔ انہوں نے کہا وزیر داخلہ ہونے کے ناطے وہ فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ دہلی پولس نے وقت اور چنوتیوں کے ساتھ خود کو تیار اور تبدیل کیا ہے اور اسی لئے دہلی پولس کا پوری دنیا میں احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولس نے وباء کے دوران جس طرح کا کام کیا ہے، وہ شاید ہی کسی اور پولس فورس نے کیا ہوگا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ دہلی پولس میں اصلاح کے لئے کئی سرگرمیاں چل رہی ہیں۔ دہلی پولس میں پرسیپشن مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ بھی بنایا گیا ہے۔ہمیں پولس کے فرض کو ایک الگ نظریے سے دیکھنے کی ضرورت ہے اور کچھ کہانیوں اور افواہوں کی بنیاد پر ہمیں قربانی ، تحمل اور ان کے فرض کو پورا کرنے کی حساسیت کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔جب ہم ہولی ، دیوالی اور عید مناتے ہیں، تب بھی پولس فورس کو قانون و انتظام کی فکر کرنی پڑتی ہے، نہ تو اوور ٹائم ہوتا ہے اور نہ ہی ڈیوٹی کے گھنٹے۔پورے ملک میں پولس کے ذریعے سب سے زیادہ مشکل ڈیوٹی انجام دی جاتی ہے اور ملک کی داخلی سلامتی کو برقرار رکھنے کےلئے سی اے پی ایف اور تمام ریاستوں کے 35ہزار پولس جوان شہید ہوچکے ہیں۔ہم ان کے لئے اپنے دل میں بڑا احترام رکھتے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرسیپشن مینجمنٹ محکمہ نہ صرف پولس محکمے کی پریشانیوں کو عوام کے سامنے رکھے گا، بلکہ پولس عملے کی مشکل طرز زندگی کے سبب رویے میں آئی تبدیلی کی بہتری پر بھی کام کرے گا۔ ایک تربیتی ڈائریکٹوریٹ بھی قائم کیا گیا ہے۔ 2019ءمیں رہائشی اطمینان کا تناسب 19فیصد تھا، ہم اسے 2024ء سے پہلے 40فیصد تک لے جاسکیں گے۔نشیلی ادویہ، دہشت گردی، سائبر حملہ ، نقلی کرنسی اور روز مرہ کے جرائم جیسے چیلنجز کو دہلی پولس نے بہت اچھی طرح سے سنبھالا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جب آزادی اور دہلی پولس کی صدی منائی جائے گی ، اس وقت دہلی پولس دنیا کی اعلیٰ ترین پولس فورس کی شکل میں اپنا وقار قائم کرنے میں کامیاب ہوگی۔