Urdu News

پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی عدم تعمیل پر ‘ بلیک لسٹ’ میں جانے کا امکان

پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی عدم تعمیل پر ' بلیک لسٹ' میں جانے کا امکان

اسلام آباد،17 فروری

پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے پلینری اور ورکنگ گروپ کے اجلاس سے پہلے، تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر پاکستان عالمی انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت اور انسداد منی لانڈرنگ کے قانون کی عدم تعمیل کے لیے' بلیک لسٹ' میں  چلاجائے گا۔  پاکستان جون 2018 سے انسداد دہشت گردی کی مالی اعانت اور انسداد منی لانڈرنگ کے نظاموں میں خامیوں کی وجہ سے پیرس میں قائم FATFکی گرے لسٹ میں ہے۔ اس گرے لسٹ نے اس کی درآمدات، برآمدات، ترسیلات زر اور بین الاقوامی قرضوں تک محدود رسائی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

اقتدار میں آنے کے بعد سے، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بغیر کسی کامیابی کے پاکستان کو FATFکی گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستانی حکومت دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس کے برعکس، یہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی( جیسی اسلامی تنظیموں کے سامنے سر تسلیم خم کر رہی ہے۔

ایک تجزیاتی   ایجنسی نے کہا کہ حکومت پاکستان کے فیصلوں سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔"اگر FATFپاکستان کو ' بلیک لسٹ' میں ڈالتا ہے، تو معاشی جرمانے اور دیگر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ یہ پاکستان کی جدوجہد کرنے والی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو گا جس کی معیشت نے 2008-2019 کے دوران تقریباً 38 بلین ڈالر کی مجموعی کمی دیکھی ہے۔

Recommended