Urdu News

ہند۔ متحدہ عرب امارات کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط

ہند۔ متحدہ عرب امارات کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط

ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے جمعہ کو ایک جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے ( سی ای پی  اے) پر دستخط کیے جو اسٹریٹجک شراکت داری کو تقویت دینے اور دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی مشغولیت کو اگلی سطح تک لے جانے میں مدد فراہم کرے گا۔سی ای پی اے پر تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری اور وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت تھانی بن احمد الزیودی کی قیادت میں متحدہ عرب امارات کے وفد کے درمیان ملاقات کے دوران دستخط کیے گئے۔پیوش گوئل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ دونوں ملک  سی ای پی اے  پر دستخط کے ساتھ "اقتصادی اور تجارتی تعاون کے سنہری دور میں داخل ہو رہے ہیں"۔ سی ای پی اے  کے مذاکرات گزشتہ سال ستمبر میں شروع کیے گئے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان ورچوئل میٹنگ سے قبل اس معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

 ہند۔یو اے ای اقتصادی معاہدہ کامیابی کے اگلے دور کا سنگ بنیاد ہوگا: اماراتی وزیر

متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کے ساتھ آج دستخط ہونے والا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) کامیابی کے اس اگلے دور کا سنگ بنیاد ہوگا۔المری نے یہ  بیان ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے آج  سی ای پی اے  پر دستخط کرنے کے بعد کہے۔مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات، عبداللہ بن طوق المری نے کہا، "اس معاہدے پر دستخط کرکے، متحدہ عرب امارات اور ہندوستان ہماری مشترکہ تاریخ میں ایک اہم نیا باب لکھ رہے ہیں۔"المری نے کہا کہ  ہند۔

 متحدہ عرب امارات  جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ دونوں ممالک کے لیے ایک سنگ میل ہے جو دونوں ممالک کے لوگوں کے لیے ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کو قائم کرنے کے لیے کئی دہائیوں کے کاروبار اور تبادلے پر استوار ہے۔المری نے روشنی ڈالی کہ گزشتہ موسم گرما میں، قوم کی گولڈن جوبلی کی تیاری میں، متحدہ عرب امارات کی حکومت نے 50 سال کی ترقی اور مواقع کی راہ ہموار کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کے حجم کو 1.4 ٹریلین درہم سے 2030 تک 3 ٹریلین درہم تک دگنا کرنے کا ہدف واضح تھا۔

Recommended