وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز اپنی رہائش گاہ پر افغانستان سے آئے سکھ ہندو برادری کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ سکھ رہنماؤں نے وزیر اعظم کو پنجابی زبان میں لکھی ہوئی یادگار اور تلوار سے نوازا اور افغانستان سے سکھوں اور ہندوؤں کو بحفاظت بھارت لانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
ایک روز قبل جمعہ کو بھی سکھ مذہبی رہنماؤں کے ایک وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔ اتوار کو ہونے والے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی پولنگ سے قبل اقلیتی برادری کے رہنماؤں سے وزیراعظم کی ملاقات کے سیاسی مضمرات بھی تلاش کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کے مطابق وزیر اعظم مودی نے وفد کا استقبال کیا اور کہا کہ وہ مہمان نہیں ہیں بلکہ اپنے گھروں میں ہیں، ہندوستان ان کا گھر ہے۔ انہوں نے افغانستان میں درپیش مشکلات اور انہیں بحفاظت ہندوستان لانے کے لیے حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی مدد کے بارے میں بات کی۔ اس سلسلے میں، انہوں نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی اہمیت اور کمیونٹی کے لیے اس کے فوائد کے بارے میں بھی بات کی۔ وزیراعظم نے انہیں مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ درپیش تمام مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم نے مودی حکومت کی طرف سے گرو گرنتھ صاحب کانشان افغانستان سے واپس لانے کے لیے کیے گئے خصوصی انتظامات کی روشنی میں گرو گرنتھ صاحب کے احترام کی روایت کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے افغانوں کی جانب سے گزشتہ برسوں میں ملنے والی بے پناہ محبت کے بارے میں بتایا اور اپنے دورہ کابل کو یاد کیا۔
منجیندر سنگھ سرسا نے کمیونٹی کو بحفاظت واپس لانے کے لیے ہندوستان کی طرف سے مدد بھیجنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی نے مسلسل حمایت اور بروقت مدد کو یقینی بنایا جب کوئی ان کے ساتھ نہیں کھڑا ہوا۔ وفد کے دیگر ارکان نے بھی بحران کے وقت ان کے ساتھ کھڑے ہونے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ اراکین نے کہا کہ جب انہوں نے وزیر اعظم کو گرو گرنتھ صاحب کے نسخے کو افغانستان سے ہندوستان واپس لانے کے لیے خصوصی انتظامات کرنے کی بات کرتے ہوئے سنا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ انہوں نے سی اے اے لانے پر وزیر اعظم کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں بلکہ پوری دنیا کے وزیر اعظم ہیں کیونکہ وہ دنیا بھر میں خاص طور پر ہندوؤں اور سکھوں کو درپیش مشکلات کو سمجھتے ہیں اور ایسے تمام معاملات میں فوری مدد فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔اس موقع پر مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری اور مرکزی وزیر مملکت میناکشی لیکھی بھی موجود تھیں۔