پنجاب میں 1304 امیدواروں کی قسمت داؤپر
نئی دہلی، 20 فروری (انڈیا نیرٹیو)
پنجاب اسمبلی کی تمام 117 نشستوں پر ووٹنگ صبح 8 بجے شروع ہوگئی۔ سخت کورونا گائیڈ لائن اور سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ریاست میں ووٹنگ کو لے کر لوگوں میں کافی جوش و خروش ہے۔ پولنگ کے لیے صبح سے ہی ووٹروں کا پولنگ اسٹیشنوں پر ہجوم ہے۔
ریاست میں طویل عرصے کے بعد چار بڑی سیاسی جماعتیں بیک وقت اقتدار کے دعوے کے لیے میدان میں ہیں۔ جس کی وجہ سے پنجاب کا انتخابی معرکہ انتہائی دلچسپ ہو گیا ہے۔ حکمراں کانگریس کو عام آدمی پارٹی، شرومنی اکالی دل اور بی جے پی-پی ایل سی اتحاد سے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔
ریاست کے رائے دہندگان اس بار میدان میں موجود ایک ہزار 304 امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے ووٹ دے رہے ہیں۔ جس میں لمبی سیٹ سے پرکاش سنگھ بادل، جلال آباد سیٹ سے سکھویر سنگھ بادل، دھوری سیٹ سے عام آدمی پارٹی کے صدر بھگونت مان، امرتسر مشرقی سیٹ سے پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو، اسی سیٹ سے بکرم مجیٹھیا، پٹیالہ اربن سیٹ سے امریندر سنگھ سمیت ریاست کے کئی سیاسی رہنما اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔