صدر جمہوریہ اور بھارت کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر، جناب رام ناتھ کووند نے 21 فروری کو وشاکھاپٹنم میں بھارتی بحریہ کے بیڑے کا جائزہ لیا۔ بھارتی بحریہ نے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے طور پر منائے جانے والی بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ بحری بیڑے کے جائزے کے 12ویں ایڈیشن کے دوران ’قوم کی خدمت میں 75 سال‘ کے موضوع کے ساتھ اپنے تازہ ترین ملک کے اندر تیار کئے گئے جدید ترین کومبیٹ پلیٹ فارموں کی نمائش کی۔
21 توپوں کی سلامی اور رسمی گارڈ آف آنر کے بعد صدر جمہوریہ پریزینشیل یاٹ، آئی این ایس سمترا پر سوار ہوئے، جوکہ ملک کے اندر تیار کیا گیا نیول آف شور پٹرول ویسل ہے جسے پریزیڈنشیل یاٹ قرار دیا گیا ہے۔ صدر کا استقبال رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے کیا۔ یاٹ نے بحریہ، کوسٹ گارڈ، ایس سی آئی اور ایم او ای ایس کے 44 بحری جہازوں کو وشاکھاپٹنم کے قریب لنگر خانے میں چار کالموں میں قطار میں کھڑا کیا، جس میں ملک کی سمندری طاقت کا پوری طرح مظاہرہ کیا گیا۔ بحری بیڑے کے جامد جائزہ کے ایک حصے کے طور پر ایک شاندار فلائی پاسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ جائزہ کے آخری مرحلے کے دوران، جنگی جہازوں اور آبدوزوں کے ایک موبائل کالم نے پریزیڈنشیل یاٹ کے ساتھ ساتھ تیز رفتار اسٹیم پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ سمندر میں پریڈ آف سیلز، تلاش اور بچاؤ کا مظاہرہ، ہاک ہوائی جہاز کے ذریعے ایروبیٹکس اور ایلیٹ میرین کمانڈوز (ایم آر سی او ایس) کے ذریعے واٹر پیرا جمپس کے ذریعے واٹر فرنٹ پر کئی دلکش سرگرمیوں نے مہمانوں کو مسحور کر دیا۔
جیسے ہی پریزیڈنشیل یاٹ جائزہ لینے والے کالموں کے درمیان سے گزرا، ہر جہاز نے مکمل ریگیلیا میں ملبوس جہاز کی کمپنی نے ملک اور سپریم کمانڈر کے ساتھ غیر مشروط وفاداری کے مظاہرے میں روایتی ’’تھری جیس‘‘ کے ساتھ صدر کو سلامی دی گئی۔
صدر جمہوریہ نے 55 طیاروں کے کمپوزٹ فلائی پاسٹ کی شکل میں مظاہرے بھی دیکھے۔ ان طیاروں میں جن میں چیتک، اے ایل ایچ، سی کنگ، اے اے ایم او ویز دورنیر، آئی ایل۔ 38 ایس ڈی، پی 81 ہاک اور مگ 29 کے شامل ہیں۔
جائزہ کے دوران بحری بیڑے سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارتی بحریہ کی مسلسل چوکسی، واقعات پر فوری ردعمل اور انتھک کوششیں، سمندروں اور سمندری کامنس جو کہ ہماری تجارت اور توانائی کی ضرورتوں کے لیے اہم ہیں، کے تحت کو یقینی بنانے میں انتہائی کامیاب رہی ہیں ۔ صدر جمہوریہ نے بھارتی بحریہ کے زیادہ سے زیادہ خود کفیل بننے اور ’میک ان انڈیا‘ پہل کی صف اول رہنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مختلف سرکاری اور نجی شپ یارڈز میں زیر تعمیر متعدد جنگی جہازوں اور آبدوزوں کا تقریباً 70 فیصد مواد مقامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے لئے یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ اس نے نیوکلیائی آبدوزیں تیار کی ہیں اور جلد ہی ملک کے اندر تیار کئے جانے والا ہمارا طیارہ بردار بحری جہاز ’وکرانت‘ سروس میں شامل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’آتم نر بھر بھارت‘ تیار کرنے کی سمت میں ملک کے اندر بحریہ کی جہاز تیار کرنے کی صلاحیتیں گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ (جائزے کے دوران صدر جمہوریہ کے خطاب کی مکمل ٹرانسکرپٹ منسلک ہے)۔
جائزے کے بعد صدر جمہوریہ نے رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ اور مواصلات کے وزیر مملکت جناب دیوو سنگھ جے چوہان کی موجودگی میں ایک خصوصی فرسٹ ڈے کور اور ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔