ہندوستان یوکرین میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں میں کس طرح تعاون کر سکتا ہے، اس تعلق سے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے جمعرات کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل فونٹیلس کے ساتھ بات کی اور ان کے ساتھ یوکرین کی سنگین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے صبح ٹویٹ کیا یوروپین یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی۔ یوکرین کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور بھارت کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں میں کس طرح تعاون کر سکتا ہے"۔ اس سے قبل آج یہ اعلان یورپی یونین کے خارجہ امور کے اعلی نمائندے فونٹیلس نے یورپی یونین کی جانب سے روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے یوکرین پر حملے پر کیا تھا کہ یورپی یونین (EU) روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کی طرف سے یوکرین پر بلا اشتعال حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
ہم یوکرین کے خلاف اس جارحیت میں بیلاروس کے ملوث ہونے کی بھی مذمت کرتے ہیں اور اس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ یورپی یونین نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کر دیں اور غیر مشروط طور پر یوکرین کے پورے علاقے سے تمام افواج اور فوجی سازوسامان واپس بلا لیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "روس جارحیت کے اس عمل اور اس سے ہونے والی تمام تباہی اور جانی نقصان کی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ اسے اپنے اعمال کا جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
یوروپین یونین کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کا یوکرین کے خلاف فوجی حملہ – ایک آزاد اور خودمختار ریاست – بین الاقوامی قانون اور ان بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے جن پر بین الاقوامی قوانین پر مبنی آرڈر بنایا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، یورپی یونین عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ روس سے اس جارحیت کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرے، جو عالمی سطح پر بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔