یوکرین کے صدر زیلنسکی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی ہے اور ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی حمایت کرے۔ زیلنسکی نے ہفتہ کو ٹویٹ کرکے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ”وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی اور انہیں موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا کہ ہماری سرزمین پر ایک لاکھ سے زیادہ روسی حملہ آور ہیں۔ وہ رہائشی عمارتوں پر اندھا دھند فائرنگ کر رہے ہیں۔یوکرین کے صدر نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ میں وزیر اعظم مودی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں یوکرین کی سیاسی حمایت کریں۔ ہمیں مل کر اس حملے کو روکنا چاہیے۔“ صدر زیلنسکی نے یوکرین اور انگریزی میں گفتگو کی تفصیلات ٹویٹ کی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو نیویارک میں یو این ایس سی کے اجلاس کے دوران ہندوستان نے روسی حملے کے خلاف لائی گئی قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ البانیہ اور امریکہ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد پر بھارت کے ساتھ چین اور متحدہ عرب امارات نے بھی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ کونسل کے 11 ارکان نے تحریک کے حق میں ووٹ دیا۔ روس کے ویٹو کی وجہ سے یہ قرارداد منظور نہ ہو سکی۔اقوام متحدہ کے ہندوستان کے مستقل رکن ٹی ایس ترومورتی نے ووٹنگ کے بعد اپنے خطاب میں ہندوستان کے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ تنازعہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ انہوں نے یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلباء اور شہریوں کی حفاظت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران موجودہ صدر ویسلے نیبنزیا نے اپنے ملک روس کے نمائندے کی حیثیت سے ان ممالک سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے تحریکِ مذمت کی حمایت نہیں کی۔ نئی دہلی میں روسی سفارت خانے نے بھی ہندوستان کے نقطہ نظر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان منفرد اسٹریٹجک شراکت داری کی روح کے مطابق ہے۔
بھارت یوکرین میں جنگ روکنے کے لیے امن کوششوں میں مدد کے لیے تیار : پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت کے دوران جنگ زدہ ملک میں تشدد کو روکنے کے لیے امن کی کوششوں میں ہندوستان تعاون کی پیشکش کی۔ ساتھ ہی انہوں نے تشدد کا راستہ چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر زور دیا۔
مودی نے جاری تنازعہ کے دوران جانوں کے ضیاع اور املاک کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے زیلنسکی سے یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلباء اور شہریوں کی حفاظت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یوکرین کے صدر پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی شہریوں کو بحفاظت اور تیزی سے نکالنے کے عمل میں مدد کریں۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر نے اس گفتگو کے بارے میں ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ان کے ملک پر ایک لاکھ سے زیادہ روسی فوجیوں نے حملہ کیا ہے۔ انہوں نے بھارت سے حملہ روکنے میں مدد کی اپیل کی تھی۔