Urdu News

یوکرین کا دعویٰ، 5300 روسی فوجی مارے گئے، یوکرین صدر نے روسی فوجیوں کو جان بچانے اورملک چھوڑنے کو کہا

یوکرین کا دعویٰ، 5300 روسی فوجی مارے گئے

فوجی تجربہ رکھنے والے قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، روس کے خلاف جنگ لڑیں گے

یوکرین پر روس کے حملے کے پانچ روز بعد دونوں ممالک مذاکرات کی میز پر آ گئے ہیں لیکن کشیدگی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔یوکرین کا دعویٰ ہے کہ اس کی فوج نے 5,300 روسی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔ بات چیت سے عین قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوجیوں کو اپنی جان بچانے کی دھمکی دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔

یوکرین کے صدر نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کا اعلان کرے اور یوکرین سے اپنی فوجیں واپس بلائے۔ انہوں نے روسی فوجیوں سے کہا، پہلے ہی ساڑھے چار ہزار سے زائد روسی فوجی مارے جا چکے ہیں، اب یہاں کیوں آئے ہو؟ ہتھیار ڈال دو اور اپنے کمانڈروں اور افواہوں پر یقین نہ کرو، بس اپنی جان بچاؤ اور ملک چھوڑ دو۔ انہوں نے یوکرین کی جیلوں میں ایسے قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے جو فوجی تجربہ رکھتے ہیں۔ اگر وہ لوگ روس کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں تو انہیں یہ موقع دیا جائے گا۔

ادھر یوکرین کی وزارت دفاع نے 28 فروری تک کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ دنوں میں 5,300 روسی فوجی مارے گئے۔ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یوکرین کی فوج نے روس کے 29 جنگی طیارے اور 29 ہیلی کاپٹر بھی مار گرائے ہیں۔ 5 طیارہ شکن گاڑیوں اور 191 ٹینکوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔ یوکرین کی وزارت دفاع نے 291 روسی فوجی کاریں، 60 فیول ٹینکرز، تین ڈرونز اور 816 ذاتی فوجی گاڑیاں اڑانے کابھی دعویٰ کیا ہے۔

Recommended