Urdu News

چین میں شادیوں میں کمی اورشرح پیدائش میں گراوٹ کا رجحان

چین میں شادیوں میں کمی اورشرح پیدائش میں گراوٹ کا رجحان

بیجنگ ، یکم مارچ

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، شادی شدہ جوڑوں کی عمر بڑھنے کے ساتھ شادی کے رجسٹریشن کی تعداد میں تیزی سے کمی نے چین میں شرح پیدائش  کو بھی کم کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق  چین میں شرح  پیدائش اب تک کی سب سے کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ چین میں شادیوں کی رجسٹریشن کی تعداد میں 2020 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں 2019 کی اسی مدت کے مقابلے میں 17.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

 صوبہ جیانگ سو میں شادیوں کی تعداد میں مسلسل پانچ سالوں سے کمی آئی ہے جب کہ دارالحکومت ہانگ زو میں ژی جیانگ صوبے میں 2021 میں رجسٹرڈ ہونے والی شادیوں کی تعداد 2011 میں رجسٹرڈ ہونے والی شادیوں میں سے 80 فیصد سے بھی کم تھی۔ اسی وقت، 46.5 فیصد شادی شدہ چینی باشندوں کی عمر 30 سال سے زیادہ ہے۔ چین کے قومی ادارہ شماریات کے مطابق ان عوامل کا مجموعہ، پچھلی چند دہائیوں سے ایک بچہ کی سخت پالیسی کے نفاذ کے نتیجے میں چین کی شرح پیدائش 2021 میں 7.52 فی 1000 افراد کی اب تک کی کم ترین سطح پر آ گئی۔

حکومت نے حالیہ برسوں میں ایسے اقدامات کر کے اپنی شرح پیدائش کو بڑھانے کی کوشش کی ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جسمانی خود مختاری جیسے خواتین کے بنیادی حقوق کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ چائنا لا ٹرانسلیٹ (CLT) کے مطابق ' خواتین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ سے متعلق چین کا قانون' کے عنوان سے ایک حالیہ قانون خواتین کے ساتھ مردوں کے علاوہ دیگر اداروں کی طرح برتاؤ کرتا ہے جن کے لیے "خصوصی  تحفظات" کی ضرورت ہوتی ہے۔

Recommended