محمد جان ترکی کی دعوت پر ایک بار پھر ہم نے مراد آباد کا سفر کیا۔ ہندوستان کے جن شہروں سے مجھے خاصہ لگاؤ ہے ان میں مراد آباد بھی اہم ہے۔ محمد جان ترکی مراد آباد میں مقیم صحافی اور سماجی کارکن ہیں۔ صاف گو اور دلیر آدمی ہیں۔ اپنی دھن میں رہتے ہیں۔ کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔ حکومت کی اسکیم کو سماج کے دبے کچلے لوگوں تک لے کر جاتے ہیں۔ ہر سال کم از کم دو سیمینار منعقد کرتے ہیں۔ مجھ سے نہ جانے کیسی محبت ہے کہ سیمینار کی تاریخ بدل دیں گے لیکن میری شمولیت ضروری ہے۔ محمد جان ترکی صاحب مہمان نواز ہیں۔
اس مرتبہ سیمینار کا موضوع تھا ”مولانا ابوالکلام آزاد اور اردو صحافت“۔ مہمان خصوصی تھے مراد آباد کے ہردل عزیز ممبر آف پارلیامنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن صاحب اور ایڈوکیٹ ناصر عزیز صاحب۔ صدارت کر رہے تھے رامپور سے تشریف لائے آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے قومی صدر بابر خاں صاحب۔ سیمینار میں اچھے مقالات پڑھے گئے۔ دہلی سے میرے ساتھ تشریف لائے مشہور شاعر اور کامیاب وکیل ناصر عزیز صاحب نے مولانا آزاد کی صحافت پر پر مغز لکچر دیا۔ ایڈوکیٹ ناصر عزیز نہ صرف ایک خوش فکر شاعر ہیں بلکہ بہت اچھے مقرر بھی ہیں۔ مراد آباد کے ممبر آف پارلیامنٹ اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود نہ صرف یہ کہ سیمینار میں شرکت کے لئے تشریف لائے بلکہ کافی دیر تک بیٹھے اور صبر و تحمل سے لکچر سنا۔ ایم پی مراد آباد ڈاکٹر ایس ٹی حسن صاحب پیشے سے معالج ہیں۔ اچھے پڑھے لکھے اور متانت و سنجیدگی سے گفتگو کرنے والے انسان ہیں۔ اس سیمینار میں بھی انھوں نے اردو زبان کی زبوں حالی پر گفتگو کی اور اس بات پر زور دیا کہ اردو کو جب تک روزی روٹی سے نہیں جوڑا جائے گا تب تک اردو زبان ترقی نہیں کرے گی۔
ہم اور ایڈوکیٹ ناصر عزیز صبح بہ ذریعہ کار دہلی سے مراد آباد کے لئے روانہ ہوئے تھے۔ دہلی سے مراد آباد کا سفر ساڑھے تین سے چار گھنٹے کا سفر ہے۔ سفر آرام دہ اور یادگار رہا۔ مراد آباد میں کوہ نور تراہے کے پاس محمد جان ترکی صاحب نے ہمارا استقبال کیا۔ محمد جان بھائی ہر سیمینار میں کھانے پینے کا اچھا انتظام کرتے ہیں۔ اصلی مراد آبادی بریانی کھلاتے ہیں۔ چائے ناشتے کا بھی عمدہ انتظام کرتے ہیں۔ ہم اور بھائی ناصر عزیز دہلی واپس آنے لگے تو بریانی کے ساتھ اسپیشل گڑ بھی پیک کر کے دیا۔ یعنی ہم کھائے بھی اور لائے بھی۔ شکریہ بھائی محمد جان ترکی صاحب۔ محمد جان ترکی صاحب سیمینار میں شرکت کرنے والے تمام مہمانوں کو شال، سرٹیفکٹ اور میمنٹو دیتے ہیں۔ اس مرتبہ بھی سید آصف علی نے سیمینار کی نظامت کی۔ چونکہ مولانا آزاد اور اردو صحافت میرا پسندیدہ موضوع ہے اس لئے ہم نے اس موضوع پر کچھ اظہار خیال کر ہی دیا۔
مولانا ابو الکلام آزاد اور اردو صحافت کے موضوع پر مراد آباد میں نیشنل سیمینار
ایڈوکیٹ ناصر عزیز نے مولانا آزاد کی صحافت پر گفتگو کرتے ہوئے الندوہ، وکیل امرتسر، مدینہ بجنور، لسان الصدق، خدنگ نظر اور الہلال کی خوبیوں پر روشنی ڈالی