ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے ساؤتھ سنٹرل ریلوے کی سکندرآباد ڈویژن میں لنگم پلی-وقار آباد سیکشن پر گلا گوڈا-چٹگیڈا ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان ’کووچ‘ ورکنگ سسٹم کے ٹرائل کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور سی ای او جناب وی کے ترپاٹھی اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔
مرکزی وزیر کی موجودگی میں ’کووچ‘ کا وسیع ٹرائل کیا گیا۔ مرکزی وزیر اسی لوکو موٹیو پر سوار تھے جو گلا گوڈا سے چٹگیڈا کی جانب روانہ تھا۔ ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور سی ای او جناب وی کے ترپاٹھی بھی اس لوکوموٹیو پر سوار تھے جو چٹگیڈا سے گالا گوڈا کی طرف چل رہا تھا۔ ٹڑائل کے دوران ان کے سیدھے ٹکراؤ کی صورت پیدا کی گئی۔ دونوں لوکو موٹیو ایک دوسرے کی جانب بڑھ رہے تھے۔ ’کووچ‘ سسٹم نے آٹو میٹک بریکنگ سسٹم شروع کیا اور دونوں لوکوموٹیوز ایک دوسرے سے 380 میٹر کے فاصلے پر رک گئے۔ اس کے علاوہ، ریڈ سگنل کو پار کرنے کی بھی جانچ کی گئی، لیکن لوکوموٹیو نے ریڈ سگنل پار نہیں کیا کیونکہ ’کووچ‘ نے خود کار طریقے سے بریک لگائے تھے۔ گیٹ سگنل پر پہنچتے ہی آٹومیٹک سیٹی کی آواز تیز اور صاف تھی۔ ٹرائل کے دوران عملے نے دستی طور پر آواز یا بریک لگانے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی پابندی کی بھی جانچ کی گئی، جب لوکوموٹو کو ایک لوپ لائن پر چلایا گیا۔ کووچ نے خود کار طریقے سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو گھٹاکر 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کر دیا۔
کووچ
کووچ ملک کے اندر تیار کی گیا ایک اے ٹی پی سسٹم ہے جس کو ریسرچ ڈیزائن اینڈ اسٹینڈرڈز آرگنائزیشن (آر ڈی ایس او) نے بھارتی صنعت کے تعاون سے تیار کیا ہے اور انڈین ریلوے میں چلائی جانے والی ٹرین کے تحفظ کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے ٹرائل کی سہولت فراہم کرائی ہے۔
’کووچ‘ سب سے سستہ، سیفٹی انٹیگریٹی لیول 4 (سی آئی ایل۔ 4) سرٹی فائیڈ ٹیکنالوجی ہے جس میں 10000 برسوں میں ایک غلطی کا امکان ہوتا ہے۔ ملک میں ریلوے کے لئے تیار کی گئی اس ٹیکنالوجی کو برآمد کئے جانے کی راہیں بھی کھلی ہے
کووچ کی خصوصیات
- خطرے میں سگنل پار کرنے سے روکنا (ایس پی اے ڈی)
- حد سے زیادہ رفتار کو روکنے کے لئے خودکار بریکنگ
- لیول کراسنگ گیٹس پر پہنچنے پر خود کار سیٹی
- کووچ سے لیس دو لوکوموٹیو کے درمیان ٹکراؤ کو روکتا ہے
- ٹرین کے چلنے کی نیٹ ورک مانیٹر سسٹم کے دوران سنٹرلائزڈ لائیو مانیٹرنگ
انڈین ریلویز میں کووچ لگائی جانے کی حکمت عملی:
ریلوے کا 96فیصد ٹریفک انڈین ریلوے ہائی ڈینسیٹی نیٹ ورک اور ہائلی یوزڈ نیٹ ورک راستوں پر چلایا جاتا ہے۔ اس ٹریفک کے تحفظ کے لئے کووچ کا کام ریلوے بورڈ کے ذریعہ قائم کردہ درج ذیل ترجیح کے مطابق فوکس طریقے سے کیا جا رہا ہے۔
- پہلی ترجیح : نئی دہلی – ممبئی اور نئی دہلی – ہوڑہ سیکشنوں پراور ہائی ڈینسٹی روٹس پر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آٹو میٹک بلاک سگنلنگ اور سنٹرالائزڈ ٹریفک کنٹرول سمیت۔
- دوسری ترجیح: آٹو میٹک بلاک سگنلنگ اور سنٹرالائزڈ ٹریفک کنٹرول کے ساتھ ہائی یوزڈ ورکس پر۔
- تیسری ترجیح: آٹو میٹک بلاک سگنلنگ کے ساتھ دیگر پسنجر ہائی ڈینسٹی روٹس پر پر۔
- چوتھی ترجیح: تمام دیگر روٹس۔
آتم نربھر بھارت کے ایک حصے کے طور پر 23۔2022 میں تحفظ اور صلاحیت میں اضافے کے لیے 2000 کلومیٹر نیٹ ورک کو کووچ کے تحت لایا جائے گا۔ تقریباً 34000 کلومیٹر کا نیٹ ورک کووچ کے تحت لایا جائے گا۔