تل ابیب،09مارچ(انڈیا نیرٹیو)
اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ آج بدھ کے روز ترکی کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔ وہاں وہ اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان سے ملاقات کریں گے۔ دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے بیچ کئی برس تک جاری تناؤ کے بعد تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔آئزک ہرزوگ کا یہ دورہ 2007ء کے بعد کسی بھی اسرائیلی صدر کا ترکی کا پہلا دورہ ہو گا۔ توقع ہے کہ دونوں ملکوں کے صدور کی بات چیت میں یوکرین کے بحران کے علاوہ دیگر دو طرفہ امور زیر بحث آئیں گے۔
اس سے قبل 2010ء میں امدادی جہازوں کے بیڑے پر اسرائیلی حملے میں ترکی کے 10 شہریوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات میں دراڑ پڑ گئی تھی۔ بعد ازاں 2016ء میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان مصالحتی سمجھوتا طے پایا تھا۔ اس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے سفیروں کی واپسی دیکھی گئی۔ تاہم یہ مصالحت صرف دو برس بعد ہی ڈھیر ہو گئی۔ البتہ حالیہ چند مہینوں میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان واضح قربت سامنے آئی ہے۔ گذشتہ برس جولائی میں آئزک ہرزوگ کے منصب سنبھالنے کے بعد دونوں ملکوں کے سربراہان کے بیچ کئی بات بات چیت ہو چکی ہے۔سال 2010ء کے بحران کے بعد اسرائیل نے یونان اور قبرص کے ساتھ تزویراتی اتحاد قائم کیا۔ مذکورہ دونوں ملکوں کے ترکی کے ساتھ تعلقات تناؤ کا شکار رہتے ہیں۔ دونوں ملکوں نے اسرائیل کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی انجام دی ہیں۔اسرائیلی ذمے داران نے توقع ظاہر کی ہے کہ صدر آئزک ہرزوگ اور رجب طیب ایردوآن کے درمیان اسرائیلی گیس کی ترکی کے راستے یورپ برآمد کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔