Urdu News

جناب ہردیپ سنگھ پوری کے ہاتھوں امرُت 2.0 کے تحت ’انڈیا واٹر پچ پائلٹ اسکیل اسٹارٹ اپ چیلنج‘ کا آغاز

پیٹرولیم و قدرتی گیس اور ہاؤسنگ و شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری


ہاؤسنگ اور شہری امور کے علاوہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے وزارت کے  بحالی اور شہری انقلاب کے اٹل مشن (امرُت) 2.0 کے تحت ’انڈیا واٹر پچ-پائلٹ اسکیل اسٹارٹ اپ چیلنج‘ کا آغاز کیا۔ قبل ازیںیکم اکتوبر 2021 کو عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعے امرُت 2.0 کا باقاعدہ آغاز ہوا تھا، 5 اکتوبر 2021 کو لکھنؤ میں (وزارتِ ہاؤسنگ اور شہری امور کی آزادی کا امرت مہوتسو تقریبات کے دوران) اسٹیک ہولڈروں کی مشاورت ہوئی تھی اور 12 اکتوبر 2021 کو اس مشن کو کابینہ نے منظوری دی تھی۔

وزیر اعظم ہند کے وژن کے مطاب’ٹیکنالوجی پارٹنر‘کے طور پر نئی صنعتوں کو مصروفِ عمل کرنے کے لئے ٹیکنالوجی سب مشن کو کابینہ نے امرُت 2.0 کے تحت منظوری دے دی ہے۔ اس مشن کا مقصد پانی/استعمال شدہ پانی کے شعبے میں نئی صنعتوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ جدت طرازی اور ڈیزائن کے ذریعے پنپیں۔ اس سے پائیدار اقتصادی ترقی کو آگے بڑھے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس اقدام کے تحت وزارت 100 نئی صنعتوں کا انتخاب کرے گی جنہیں 20 لاکھ روپے کی سرمایہ کارانہ معاونت کے علاوہ رہنمائی کی سہولت فراہم کرے گی۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر  نے آج انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر میں ’انڈیا واٹر پچ-پائلٹ اسکیل اسٹارٹ اپ کنکلیو‘ کا انعقاد کیا۔ اس کا مقصد نئی صنعتوں، نوجوان جدت طرازوں، صنعت کے شراکت داروں، انکیوبیٹروں اور ریاستوں/شہروں کو اپنی نوعیت کا پہلا نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے کنکلیو کے دوران مرکزی وزیر برائے ہاؤسنگ اور شہری امور نے مائی گوو پلیٹ فارم پر اسٹارٹ اپ چیلنج کا آغاز کیا گیا۔

اس موقع پر اپنے خطبے میں جناب پوری نے نئی صنعتوں کے اہم کردار پر زور دیا اور انہیں حکومت کی طرف سے مکمل اور سرگرم تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ سیزن کا ذائقہ ہیں کیونکہ ملک میں بڑی نئی صنعتوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کی اسکیموں کی کامیابی بڑی حد تک ماحولیاتی نظام میں اسٹیک ہولڈروں اور دیگر کے کردار اور شراکت پر منحصر ہے۔ سرکاری پروگراموں کی تشکیل کے رُخ پر پانی کے شعبے میں اسٹیک ہولڈروں کے ردعمل کو اہمیت حاصل ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ درحقیقت کس چیز کی ضرورت ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ امرُت 2.0 2.77 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت کے ساتھایک انقلابی اور انوکھی اسکیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم ملک میں پانی کی حفاظت کو یقینی بنائے گی، اس کی نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرے گی، زیر زمین پانی کی آلودگی میں کمی لائے گی اور پانی کے استعمال کی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مشن کی کامیابی کے لئے نئی صنعتوں کو اختراعی آئیڈیاز، ٹکنالوجی، بہترین ڈیلیوری میکانزم وغیرہ کے ذریعہایک بامعنی کردار ادا کرنا ہوگا۔

مشن کے آغاز کے بعد  ہاؤسنگ اور شہری امور کے مملکتی وزیر جناب کوشل کشور کے ایک ویڈیو پیغام نشر کیا گیا۔ جناب کشور نے کہا کہ ٹیکنالوجی سب مشن کے تحت نئی صنعتوں کو شراکت دار بننے کی دعوت دینا ایک امید افزا اقدام ہے جس سے ملک میں شہری علاقوں میں پانی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔

وزارت میں سکریٹری جناب منوج جوشی نے کہا کہ ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے پانی کے انتظام کے رُخ پر بیداری ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں شہروں میں پانی کے انتظام سے متعلق بہت سے مسائل ہیں اور ان کے حل کے لئے ہر ایک کو بہتر ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی صنعتوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ سامنے آنا ہوگا جس سے شہروں میں پانی کے بہتر انتظام میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی صنعتوں کو بہتر تشہیر ملے گی۔ حکومت صارفین کی رسائی کے لئے اُن کی اور ان کی ثابت شدہ ٹیکنالوجیوں کی فہرست اپنے پورٹل پر ڈالے گی۔

وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری اور امرُت کی مشن ڈائریکٹر محترمہ۔ ڈی تھرا، مختلف ریاستی حکومتوں کے افسران اور وزارت کے دیگر سینئر عہدیداروں نے کنکلیو میں شرکت کی۔ پانی کے نظم سے وابستہ  ملک کے مختلف حصوں سے کئی نئی صنعتوں نے جدید خیالات اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ اپنے خیالات پیش کئے۔ وزیر موصوف اور دیگر عہدیداروں نے پانی کے شعبے سے متعلق نمائش کو بھی دیکھا جس کا اہتمام پانی کے انتظام میں مصروف مختلف اسٹیک ہولڈروں نے کیا تھا۔

Recommended