نئی دہلی، 14مارچ
ہندوستان براہموس سپرسونک کروز میزائل کا ایک نیا لانچ ورژن تیار کر رہا ہے جو 800 کلومیٹر سے زیادہ تک دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے کے قابل ہو گا۔ اس سے قبل یہ میزائل Su-30MKIجنگی طیارے سے چھوڑے جانے کے بعد تقریباً 300 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ ’’براہموس میزائل کی رینج پہلے ہی بڑھا دی گئی ہے اور زیادہ اونچائی پر فضا میں مار کرنے کے فائدے کے ساتھ یہ میزائل زیادہ فاصلہ طے کر سکتا ہے اور 800 کلومیٹر اور اس سے آگے کے اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے‘‘۔
برہموس میزائل حال ہی میں اس وقت سرخیوں میں تھا جب وہاں کمانڈ ایئر اسٹاف معائنہ کے دوران ہندوستانی فضائیہ کے ایک یونٹ سے تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس میں سے ایک کو غلط طریقے سے فائر کیا گیا تھا۔ میزائل پاکستانی حدود میں گرا جس سے وہاں کی املاک اور آلات کو بہت کم نقصان پہنچا اور وہاں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعے کے بعد بھارت نے پاکستانی حکام کو خط بھیج کر واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور اس حوالے سے بیان بھی جاری کیا۔
پاکستان برہموس کی غلط فائرنگ کے معاملے کو اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے میزائل ہتھیاروں کی حفاظت پر سوال اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ براہموس صرف ایک ٹیکٹیکل میزائل تھا۔ ہندوستان نے حال ہی میں ٹیکٹیکل میزائل کی رینج میں اضافہ کیا ہے اور یہ اپنے سافٹ ویئر میں صرف ایک اپ گریڈ کے ساتھ 500 کلومیٹر سے آگے جا سکتا ہے۔
ہندوستانی فضائیہ نے اپنے 40 کے قریب Su-30لڑاکا طیاروں کو براہموس کروز میزائلوں سے لیس کیا ہے جو دشمن کے کیمپوں میں بھاری تباہی پھیلا سکتے ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف)چین کے ساتھ تنازع کے عروج کے دوران ان طیاروں کو تھنجاور میں اپنے آبائی اڈے سے شمالی سیکٹر میں لایا تھا۔ آئی اے ایف دشمن کی اہم تنصیبات اور اڈوں کے خلاف پن پوائنٹ حملہ کرنے کے لیے طیاروں کے سطح سے سطح تک اسکواڈرن کو بھی چلاتا ہے۔