بنگلورو/نئی دہلی، 15 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
کرناٹک ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی مذہبی حصہ نہیں ہے۔ حجاب تنازعہ پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کے روز کہا کہ تعلیمی اداروں کی جانب سے یونیفارم طے کرنا غلط نہیں ہے اور طلبا یونیفارم سے منع نہیں کر سکتے۔
دراصل، اْڈپی کے ایک تعلیمی ادارے کی لڑکیوں نے کلاس میں حجاب پہننے کا مطالبہ کیا تھا، جس کی وجہ سے گزشتہ دو ماہ سے بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ یہ مسئلہ صرف کرناٹک تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی نظر آیا۔
جب تعلیمی اداروں میں یونیفارم کو سختی سے نافذ کیا گیا تو طالبات کی جانب سے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا۔ ان طالبات نے مطالبہ کیا کہ انہیں یونیفارم کے ساتھ حجاب پہننے کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ ان کے مذہبی عمل کا حصہ ہے۔اب جبکہ کرناٹک ہائی کورٹ نے طالبات کی عرضی کو خارج کر دیا ہے اور فیصلہ دیا ہے کہ حجاب اسلام کا لازمی مذہبی حصہ نہیں ہے تو کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔