ورزیجنیوا ( سویٹزرلینڈ)16مارچ
یورپ میں مقیم کشمیری کارکن گروپ نے منگل کو یہاں جنیوا میں ' بروکن چیئر' یادگار کے موقع پر پر جموں و کشمیر پر پاکستان کے غیر قانونی قبضے کے خلاف ایک مظاہرہ کیا۔ یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی نے مظاہرے کا انعقاد کیا جس میں تقریباً 40 افراد نے شرکت کی۔ احتجاج کا بنیادی ایجنڈا کشمیر پر پاکستان کے جبری قبضے کی مذمت اور بنیادی حقوق سے انکار تھا۔
ایک مظاہرین نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ہم آج یہاں پاکستان اور اس کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے آئے ہیں۔ ہم یہاں عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے اور ان لوگوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس اپنے مقبوضہ کشمیر پر کوئی پختہ موقف نہیں ہے۔ اس نے کشمیر اور گلگت بلتستان پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔"
گروپ کے رہنماؤں نے ملک میں نسلی اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کشمیر سے پاکستان کے اخراج کا مطالبہ بھی کیا۔ مظاہرین نے کہا، "پاکستان کے مختلف حصوں، خاص طور پر سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے ہزاروں افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے"۔ پاکستان کے قبضے کے خلاف مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب ملک کو شدید اندرونی انتشار کا سامنا ہے ۔
اس ماہ کے شروع میں، سری نگر میں شہریوں نے ریاست میں مسلسل دہشت گردانہ حملوں اور بدامنی کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔ یہ مظاہرے شہر میں ایک گرینیڈ حملے کے بعد ہوئے جس میں ایک 19 سالہ طالب علم سمیت دو افراد ہلاک ہو گئے۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "آخر کب تک؟" کے نعرے درج تھے۔