اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس رواں ماہ منعقد ہونا ہے
چین کے وزیر خارجہ کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے
تین ماہ قبل بھی اجلاس کی ناکامی کاٹھیکراہندوستان کے سرپھوڑ چکا ہے پاکستان
پاکستان نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان اس ماہ اسلام آباد میں مجوزہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کو ناکام بنانا چاہتا ہے۔ اس اجلاس میں چین کے وزیر خارجہ کو بطور مہمان خصوصی بلایا گیا ہے۔ تین ماہ قبل بھی پاکستان نے او آئی سی اجلاس کی ناکامی کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہرایا تھا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے رکن دنیا کے 57 مسلم ممالک ہیں۔ ان تمام ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس رواں ماہ 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں ہونا ہے۔ اس ملاقات سے ایک ہفتہ قبل پاکستانی وزیر خارجہ ایس ایم قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار تقریب کو سبوتاژکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مجوزہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا یہ اجلاس مسلم ممالک کے درمیان پل کا کام کرے گا۔ ان کا الزام ہے کہ ہندوستان نہیں چاہتا کہ ایسا ہو۔ اس اجلاس میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے۔
درحقیقت یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں، یعنی تین ماہ قبل بھی پاکستان میں ہونے والے اس اجلاس میں بیشتر ممالک کے وزرائے خارجہ نہیں پہنچے تھے۔ تنظیم کے 57 رکن ممالک میں سے صرف 16 چھوٹے ممالک کے وزرائے خارجہ پاکستان پہنچے تھے۔ باقی ممالک نے اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے سفیر یا افسران بھیجے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی دوران پانچ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ اسلام تعاون تنظیم کے اجلا س میں پاکستان جانے کے بجائے بھارت آگئے تھے اور ان لوگوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات بھی کی تھی۔ تب بھی پاکستان کی جانب سے بھارت پر اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) کے اجلاس کو ناکام بنانے کا الزام عائد کیاگیا تھا۔