نئی دہلی، 17 مارچ 2022:
دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے 17 مارچ 2022 کو ویڈیو کانفرنس کے توسط سے پنچایتی راج کی وزارت کا ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان جاری کیا۔ پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار، پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن جناب کرشن ایس وتس، جناب راجیندر سنگھ، رکن این ڈی ایم اے اور حکومت ہند کے دیگر سینئر افسران کی موجودگی میں تباہ کاری انتظام منصوبہ جاری کیا گیا ۔ ریاستوں کے پنچایتی راج محکموں، ریاستی تبا ہ کاری انتظام کاری اتھارٹیوں اور اسٹیٹ ریلیف کمشنروں کے سینئر افسران بھی ورچووَل طریقہ سے اس پروگرامیں شامل ہوئے۔
جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ پنچایتی راج کی وزارت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان ، پنچایتوں کے درمیان زمینی سطح پر تباہ کاری لچیلاپن پیدا کرنے اور دیہی علاقوں میں تباہ کاری انتظام سے متعلق تدابیر کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے ایک فریم ورک قائم کرنے کے مقصد سے وضع کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمیونٹی پر مبنی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے منصوبوں کا تصور، منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے مربوط اور اجتماعی اقدامات، آفات کے جامع انتظام میں ہمارے ملک کے لیے صورتحال کو یکسر تبدیل کرنے والا ثابت ہوگا۔
مرکزی وزیر نے زمینی سطح پر تباہ کاری انتظام اور اس کے اثرات میں تخفیف سے متعلق سرگرمیوں کے لیے تیاریوں میں عوامی شراکت داری کی اپیل کی۔مرکزی وزیر نے اس امر کو اجاگر کیا کہ کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے تیاری کی حکمت عملی میں کمیونٹی کی شراکت داری کلیدی اہمیت کی حامل ہے اور دیہی علاقوں میں تباہ کاری انتظام سے متعلق سرگرمیوں کو چلانے اور برقرار رکھنے کے لیے کمیونٹی کی فعال شراکت داری اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے آفت کی صورت میں چنوتیوں کو کم کرنے کے لیے پنچایتی سطح اور دیہی سطح کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پنچایتوں کی جامع ترقی کے لیے ماسٹر پلان بناتے وقت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو مدنظر رکھا جانا چاہئے۔
جناب گری راج سنگھ نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کووِڈ۔19 وبائی مرض کے انتظام اور اس کے اثرات کو کم کرنے میں پنچایتوں کے کردار کی، خصوصاً بیداری پیدا کرنے اور دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کے خلاف ہماری اجتماعی نبردآزمائی کی قیادت کرنے کی ستائش کی۔ پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت نے امید ظاہر کی کہ پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعہ تیار کردہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان دیہی علاقوں میں تباہ کاری انتظام اور منصوبہ بندی میں ہم آہنگی لانے میں حکومت کی کوششوں میں تعاون دے گا۔
جناب سنیل کمار، پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پنچایتی راج کی وزارت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان (ڈی ایم پی۔ ایم او پی آر) کو گاؤں سے لے کر ضلع پنچایت کی سطح تک کمیونٹی پر مبنی منصوبہ بندی کے وسیع منظر نامے کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ منصوبہ کے تحت، ہرایک بھارتی گاؤں میں ’’ولیج ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان‘‘ ہوگا اور ہر ایک پنچایت کا اپنا ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان ہوگا۔
تقریب کے دوران نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے رکن جناب کرشن وتس کے ذریعہ ایک مختصر پرزنٹیشن دی گئی جس میں انہوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان میں پنچایتی راج کے اداروں کے کلیدی کردار اور دیہی علاقوں میں تباہ کاری خطرے سے بچاؤ کے طور طریقوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔اس پروگرام میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کےرکن جناب راجیندر سنگھ نے بھی حصہ لیا۔
پنچایتی راج کی وزارت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان کے مطابق مواضعات اور پنچایتوں کے ذریعہ تیار کردہ ڈی ایم پی جامع طریقہ سے آفات سے نمٹنے کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ پی آر آئی، منتخب نمائندے اور پنچایتوں کے کارکنان ، وغیرہ سمیت تمام شراکت دار اس منصوبہ کی منصوبہ بندی، نفاذ، نگرانی اور تجزیہ میں حصہ لیں گے۔یہ مانا جاتا ہے کہ یہ منصوبہ ڈی ایم پی کے لیے ایک شراکتی منصوبہ بندی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے ازحد مفید ثابت ہوگا جو ملک بھر میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے جی ڈی پی کے ساتھ ہم آہنگ اور اجتماعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نئے دور کا آغاز کرتا ہے، اور مختلف وزارتوں/محکموں کے پروگراموں اور اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے اجتماعی کاروائی کرتا ہے۔
پس منظر:
بھارت اپنے منفرد جغرفیائی موسم اور سماجی ۔ اقتصادی حالات کی وجہ سے مختلف قدرتی اور انسانوں کے ہاتھوں لائی گئی تباہ کاریوں کے لیے الگ الگ حالات میں حساس رہا ہے۔ ملک کے مختلف حصے سمندری طوفان، سیلاب، خشک سالی، زلزلے، زمین کھسکنے ، وغیرہ جیسی قدرتی آفات کو لے کر ازحد حساس واقع ہوئے ہیں۔کمزوریوں کو کم کرنے اور جلدی ٹھیک ہونے میں اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی برادریوں کے ذریعہ ادا کیے جانے والے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے،پنچایتی راج کی وزارت نے یہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان (ڈی ایم پی) وضع کیا ہے، تاکہ کمیونٹی سمیت تمام پنچایتی راج اداروں کو کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے تیار کیا جا سکے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنچایتی راج کی وزارت (ڈی ایم پی۔ ایم او پی آر) کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی 2009، اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ رہنما خطوط کی تعمیل کے علاوہ بہت سی اختراعات شامل ہیں۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان تباہ کاری انتظام کے لیے ادارہ جاتی انتظامات جیسے شعبوں پر جامع طور پر احاطہ کرتا ہے، ان میں؛ جوکھم، کمزوری اور اہلیت کا تجزیہ؛ لچکدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے عمل میں ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی ہم آہنگی؛ تباہ کاری سے بچاؤ اور اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مخصوص اقدامات ۔ جواب دہی فریم ورک؛ دیہاتوں اور پنچایتوں کے کمیونٹی پر مبنی ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان کو اہم دھارے میں لانا، جیسے امور شامل ہیں۔