Urdu News

کیا پاکستان آرمی نے عمران خان سے او آئی سی کانفرنس کے بعد مستعفی ہونے کو کہا؟ کیا ہے پورا معاملہ؟

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان

جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں پاک فوج کے اعلیٰ حکام نے مبینہ طور پر وزیر اعظم عمران خان سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی( کی رواں ماہ ہونے والی کانفرنس کے بعد مستعفی ہونے کو کہا ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو ہٹانے کا فیصلہ جنرل باجوہ اور تین دیگر سینئر لیفٹیننٹ جنرلز نے ایک میٹنگ میں کیا جو باجوہ اور ملک کے جاسوس لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی عمران خان سے ملاقات کے بعد ہوئی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ چاروں فوجی رہنماؤں نے عمران خان کو فرار یکا کوئی راستہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اتفاق سے یہ امید کر رہی ہے کہ عمران خان کے کہنے پر سابق آرمی چیف راحیل شریف کی باجوہ سے ملاقات کا ٹرمپ کارڈ حکومت کو بچا لے گا۔ تاہم، راحیل شریف بھی اپنے مشن میں ناکام رہے۔ اپنی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر عمران خان نے جمعہ کو آرمی چیف باجوہ سے ملاقات کی۔

 یہ ملاقات ملک کی حالیہ سیاسی پیش رفت کے گرد گھومنے کا قیاس کیا جا رہا ہے، مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایجنڈے میں پاکستان میں ہونے والی او آئی سی سربراہی کانفرنس، بلوچستان میں جاری بدامنی اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل ہو سکتی ہے۔   ایک پاکستانی میڈیا چینل کی رپورٹ کے مطابق ملک کی نازک سیاسی صورتحال کے درمیان پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی اکثریت اس ملاقات کے نتیجے کا انتظار کر رہی ہے۔

اس ملاقات کو عمران خان کی جانب سے اپنی حکومت بچانے کے لیے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ جو کہ پاکستانی فوج ہے، کی گڈ بک میں واپس آنے کی کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ عمران خان اور آرمی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ اس وقت نظر آئی جب 11 مارچ کو سابق وزیر اعظم نے اپنی گستاخانہ تقریر میں آرمی چیف باجوہ کے اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس نہ استعمال کرنے کے مشورے کی تردید کی تھی۔

Recommended