Urdu News

وہ مجھے مار سکتے ہیں، میرے خیالات کو نہیں: بھگت سنگھ

بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو

تاریخ کے صفحات میں: 23 مارچ

وہ مجھے مار سکتے ہیں، میرے خیالات کو نہیں: بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو – ملک کے امر شہیدوں کی تثلیث نے حب الوطنی اور اس کے لیے دی گئی قربانیوں کو ایک نئی جہت دی۔ بھگت سنگھ کا مشہور قول ہے۔'میں خوشی سے پھانسی چڑھوں گا اور دنیا کو دکھاؤں گا کہ انقلابی کس طرح حب الوطنی کے لیے خود کو قربان کر سکتے ہیں۔

ان تینوں انقلابیوں کو جب پھانسی کی سزا کا اعلان ہوا تو لوگوں میں غصہ پھوٹ پڑا تھا۔ انگریزوں کو خدشہ تھا کہ لوگ ان انقلابیوں کو رہا کرانے کے لیے جیل پر حملہ بھی کر سکتے ہیں۔ اسی خوف کی وجہ سے برطانوی حکومت نے مقررہ تاریخ سے ایک دن پہلے 23 مارچ 1931 کو شام 7.33 بجے کے قریب بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو کو لاہور سینٹرل جیل میں خفیہ طور پر پھانسی دے دی۔

تینوں انقلابیوں نے 1928 میں ایک برطانوی پولیس افسر جان سانڈرس کو لاہور میں قتل کر دیا تھا۔ انہوں نے پبلک سیفٹی اینڈ ٹریڈ ڈسٹری بیوٹر بل کے خلاف احتجاجاً مرکزی اسمبلی میں بم پھینک کر خود گرفتاری دی۔ مقدمے کی سماعت کے لیے خصوصی ٹریبونل تشکیل دیا گیا جس نے تینوں کو سزائے موت سنائی۔

ہندوستان ان عظیم قربانیوں کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔ بھگت سنگھ نے کہا تھا کہ 'انقلاب کی تلوار صرف خیالات کی شان سے تیز ہوتی ہے۔

دیگر اہم واقعات:

1880: ہندوستانی مجاہد آزادی بسنتی دیوی کی پیدائش

1910: مجاہد آزادی اور مشہور سیاستداں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کی پیدائش

1976: مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی پیدائش

1987: فلمی اداکارہ کنگنا رنوت کی پیدائش

1992: پانچویں لوک سبھا اسپیکر گرودیال سنگھ ڈھلو کا انتقال

1965: معروف مجاہد آزادی سوہاسینی گانگولی کا انتقال

Recommended