پورے جھارکھنڈ میں مقابلہ جاتی امتحان تیاری مراکز قائم کیے جائیں گے:مولانا قطب الدین رضوی
ملی کنونشن ادارہ شرعیہ لاتیھار کامیابیوں کے ساتھ اختتام پذیر، سینکڑوں علما،دانشوران، ائمہ مساجد وہزاروں عوام الناس نے کثیرتعداد میں کی شرکت
ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے زیر اہتمام تعلیمی، مذہبی، معاشرتی، سماجی اور فلاحی عملی اقدام، تحریک بیداری، رکنیت سازی مہم، نئی نسلوں کے روشن مستقبل، پسماندگی کاخاتمہ، اختلاف وانتشار کاسد باب، اعلی تعلیم کاحصول، اپنے حقوق کی بازیابی، ائمہ مساجد کاوقار، مدارس ومعاشرہ کاتحفظ، خواتین کے باوقارزندگی، زبان اردو ادب کافروغ، ملی اتحاد،عصری علوم پر مشتمل منفردالمثال یونیورسیٹی کاقیام، مطالبہ جہیز کاخاتمہ، اعلی اخلاق وکردار سازی،ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری، ریاست وملک میں امن وشانتی کے قیام، مدارس ومکاتب کی ترقی، اسکول وکالج اور نرسنگ کافروغ ترمقاصد کے پیش نظر "ملی کنونشن ادارہ شرعیہ" منعقد ہورہاہے اسی سلسلے میں آج لاتیہار ٹاؤن ھال میں ملی کنونشن ادارہ شرعیہ منعقد ہواجس کی ابتداقرآن پاک کی تلاوت سے ہوااور مشہورشاعر زمزم فتح پوری اور عبدالسلام کوثر نے کلام پیش کیا، صدارت متحرک وفعال سماجی رہنماادارہ شرعیہ لاتے ھار کے ضلع صدر شمس الہدی نے کیاجب کہ نظامت قاری برکت اللہ رضوی وحافظ مجیب الر حمان نے کیا، واضح ہوکہ 11/جنوری سے30/جنوری تک ریاست جھارکھنڈ کے 20/اضلاع پر مشتمل 42 مقامات میں ملی کنونشن ادارہ شرعیہ کاپہلا دور جمشید پور سے شروع ہواتھا۔لیکن کورونا کی بڑھتی رفتار اور سرکاری گائڈ لائن کی وجہ سے جمشیدپور کے بعد ملتوی ہوگیا۔
حالانکہ حالات بہتر ہونے پر عوام وخواص کی رائے اور مذہب وملت کی ضرورت نیزاہم مقاصد کے تحت دوبارہ ملی کنونشن شروع ہوگیا اور اب پورے صوبے میں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کاملی، تعلیمی،سماجی اور تحریک بیداری اجلاس وکنونشن جاری ہے جس کے بہترنتائج سامنے آرہے ہیں، اسی سلسلے کی کڑی میں لاتے ھار بھی شامل ہوگیا، کنونشن میں چیف گیسٹ کا استقبال گلدستہ دیکر شمس الہدی اور قاری برکت نے کیا۔
کنونشن کے مہمان خصوصی ومولاناغلام رسول بلیاوی صدر مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ سابق ممبرآف پارلیامنٹ ایم ایل سی بہار شریک ہوئے، جبکہ مہمان اعزازی کے طور پر ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے صدر سیدنورالعین برکاتی، ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی، قاضء شریعت مولانامفتی محمد فیض اللہ مصباحی دارالقضاادارہ شرعیہ رانچی،، خطیب شہیر
علامہ ڈاکٹر تاج الدین رضوی، مولانا ڈاکٹر عبداللہ رضوی المعروف بہ احقرالقادری، مولانامفتی غلام فاروق مصباحی، رانچی قاضء شہرمولانا مسعود فریدی، مولانا محمد آفتاب ضیاقادری رانچی ۔ملی کنونشن میں لاتیہار شہر واطراف شہرکے علمائے کرام، ائمہ مساجد، مختلف تنظیم اور اداروں کے ذمہ داران، وکلا، اسکالرز، پروفیسران اور عمائدین ملت شامل ہوئے۔ نیز ڈالٹین گنج، پوکھری، گڑھوا، چترا، گملا، لوہرد گاکے علماء وذمہ داران شامل ہوئے۔
مجمع عام سے خطاب کرتے ہوئے ملی کنونشن لاتیہار کے مہمان خصوصی مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ کے صدر سابق ممبرآف پارلیمنٹ ایم ایل سی بہار حضرت علامہ غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ ادارہ شرعیہ کو رئیس القلم قائد اہل سنت علامہ ارشدالقادری قدس سرہ نے حضور مفتی اعظم ھند، حضور مجاہد ملت، حضور حافظ ملت، حضور برہان ملت، حضور سبحان الھند اور اس وقت کے پورے ملک کے 350 اکابرین کی موجودگی میں سن 1968 میں اس کی بناڈالی تھی جس کامقصد قومی ہم آہنگی کوفروغ دینا، ملت اسلامیہ کی ہرموڑ پر رہنمائی کرنااور ملک کی ترقی، تعلیم، مذہب، سماج، خواتین اور معاشرہ کاتحفظ نیز وسیع تر مقاصد ہیں اس چون سالہ زندگی میں ادارہ شرعیہ نے تاریخی وجلیل القدر خدمات انجام دیئے، آج بھی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ بہار، بنگال، اڑیسہ، یوپی، کرناٹک، مہاراشٹر، راجستھان، گجرات اور تقریبا سترہ ریاستوں میں ملک وملت کی خدمت میں صف اول پر کھڑاہے، علامہ بلیاوی نے کہاکہ انسانی زندگی کی کامیاب ترین منزل تعلیم ہی ہے اور اسی راستہ سے دنیا کے ہر محاذ پر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔
علامہ بلیاوی نے کہا کہ بھاڑے کی بھیڑ سے جنگ نہیں لڑی جاسکتی بلکہ دل وجان قربان کرکے ملک، ملت اور نسلوں کو سینچنا ہوگا۔جو قوم اپنی نسلوں کے مستقبل کو طے نہیں کر سکتی اس قوم کے جنازے کو کوئی کاندھا نہیں دینے والا ہے۔انھوں نے اقوام عالم بالخصوص عالم اسلام کو متحد ہوکر مذہب اسلام پر ہورہے حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ترغیب دی اور کہاکہ غیروں کے کواں سے اپنی نسلوں کو پانی پلانابند کرو بلکہ چٹان کے سینے چیرکراپناکواں تیار کرو تاکہ بنازہر کے بچے پانی پی لیاکریں اور پراگندہ کتب وماحول سے بچ کر کامیاب زندگی گزاریں قائد اہل سنت علامہ ارشد القادری نے جو رہنما خطوط عطا کیے ہیں اس پر گامزن رہتے ہوئے ادارہ شرعیہ خدمات جلیلہ سر انجام دینے میں صف اول میں جگہ پائی ہے اب ملی کنونشن مسلمانوں کے مستقبل کی راہیں ہم وار کرکے گا۔انھوں نے کہا کہ ملک کے مسلمان کرایہ دار نہیں بلکہ حصہ دار ہیں۔