Urdu News

چین۔ پاکستان سرحد کی ملکی سیٹلائٹ سے نگرانی کرے گا ہندوستانی فوج

چین۔ پاکستان سرحد کی ملکی سیٹلائٹ سے نگرانی کرے گا ہندوستانی فوج

مرکزی حکومت نے 4000 کروڑ کی تجویز کو منظوری دی، اسرو تیار کرے گا سیٹلائٹ

دونوں سرحدی علاقوں میں دشمن کے طیاروں کا پتہ لگانے کی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی

نئی دہلی، 23 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

ہندوستانی فوج اب اپنے سیٹلائٹ سے چین اور پاکستان کی سرحد کی نگرانی کر سکے گا۔ مرکزی حکومت نے منگل کو ہندوستانی فوج کے اس منصوبے کو منظوری دے دی جس میں فوج نے ایک سیٹلائٹ تیار کرنے کی تجویز دی تھی۔ 4000 کروڑ روپے کی اس تجویز کو منظوری ملنے کے بعد دونوں سرحدوں پر فوج کی صلاحیتوں میں قابل ذکر اضافہ ہوگا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (ڈی اے سی) کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے اور کئی اہم تجاویز کو وزارت دفاع نے منظوری دی۔ ان میں سے ایک ہندوستانی فوج کے لیے طویل عرصے سے زیر التوا ”میڈ ان انڈیا“ سیٹیلائٹ کی تجویز کو منظور کر لیا گیا ہے۔ یہ سیٹیلائٹ چین اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں فوج کی نگرانی کی صلاحیت کو مزید مضبوط کرے گا۔ ہندوستانی فوج کے لیے یہ سیٹیلائٹ جی سیٹ 7-بی انڈین اسپیس ریسرچ ا?رگنائزیشن (اسرو)تیار کرے گا۔ ہندوستانی فضائیہ اور بحریہ کے پاس پہلے سے ہی سیٹیلائٹ موجود ہیں۔ اب حکومت کی اجازت ملنے کے بعد جلد فوج کے پاس بھی یہ خوبی ہو گی۔

اس کے علاوہ ڈی اے سی کی میٹنگ میں نائٹ سائٹ (امیج انٹیسفائر)، لائٹ وہیکل جی ایس 4X4، ایئر ڈیفنس فائر کنٹرول رڈار (لائٹ) خریدنے کو منظوری ملی ہے۔ ان آلات اور نظاموں کے حصول سے مسلح افواج کی ا?پریشنل تیاری میں اضافہ ہو گا جس سے بہتر مرئیت، چالبازی میں اضافہ، مواصلات میں بہتری اور دشمن کے طیاروں کا پتہ لگانے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ دفاعی صنعت میں مقامی کاری کو فروغ دینے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات کو نافذ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ہندوستانی فوج، بحریہ اور فضائیہ کے لیے انوویشن فار ڈفینس ایکسیلینس اسٹارٹ اپ کو منظوری دی گئی ہے۔ ڈی اے سی نے مسلح افواج کے سرمائے کے حصول کی تجاویز کے لیے 8ہزار357 کروڑ روپے کی منظوری کی ضرورت (اے او این) کو منظوری دی۔ ”خود کفیل ہندوستان“ کے فروغ کی شکل میں ان تمام تجاویز کو ہندوستان میں دیسی ڈیزائن، ترقی اور مینوفیکچرنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے مقصد سے منظور کیا گیا ہے۔

ڈیفنس ایکوزیشن کونسل کی میٹنگ میں خریداری کے عمل کو آسان بنانے کے لیے نئی پالیسی کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ نئے عمل کے مطابق اے او این کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پروکیورمنٹ سائیکل تقریباً 22 ہفتوں کا ہوگا۔ ڈی اے سی نے آئیڈیکس کے عمل کی طرز پر میک-IIکیٹیگری کے منصوبوں کے لیے عمل کو بھی آسان بنایا ہے، جس سے پروٹو ٹائپ ڈویلپمنٹ سے معاہدوں پر دستخط کرنے میں لگنے والے وقت میں نمایاں کمی آئے گی۔

Recommended